لاہور (یس ڈیسک) پنجاب میں گزشتہ 6 روز سے جاری پیٹرول کی قلت برقرار ہے جس کی وجہ سے عوام کی پریشانیاں ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہیں۔
لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر حصوں میں پیٹرول کے بحران کو سر اٹھائے 6 دن ہوگئے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے کی گئی تمام باتیں صرف زبانی دعوؤں سے زیادہ نظر نہیں آرہی اور شہری پورا پورا دن پیٹرول کےحصول کےلئے مارے مارے پھر رہے ہیں۔ لاہور میں گزشتہ روز پنجاب حکومت نے وفاق سے رابطہ کرکے سی این جی اسٹیشن تو کھلوا دیئے لیکن پیٹرول پمپس پر گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی لمبی لائنیں اب بھی لگی ہوئی ہیں۔
لاہور کے علاوہ راولپنڈی، گوجرانوالہ، فیصل، ملتان ، شیخوپورہ اور سرگودھا سمیت پنجاب کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں بھی صورت حال اچھی نہیں،80 فیصد پیٹرول پمپس پہلے ہی سے بند تھے، جہاں لوگوں کو کئی کئی گھنٹوں کی قطاروں کے بعد کسی حد تک پیٹرول ملتا تھا ان میں اکثر اب بند ہوگئے ہیں اور دیگر اسٹیشن مالکان نے پیٹرول اپنی مرضی کی قیمتوں پر فروخت کرنا شروع کردیا ہے، کئی مقامات پر مجبوری کے مارے لوگ 300 روپے فی لیٹر تک پیٹرول خریدنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔