لاہور (نیوز ڈیسک ) رہنما تحریک انصاف علیم خان نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا ء اللہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے اور پنجاب کی بدلتی سیاست پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ ’دی نیوز‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیر و رہنما تحریک انصاف نے رانا ثناء اللہسے پنجاب کی سیاست میں تبدیلی پر بات چیت کی۔ علیم خان نے رانا ثناء اللہ سے کہا ہے کہ پنجاب میں بدلتی سیاست پربات چیت کرنا چاہتا ہوں۔بتایا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے سیاست میں اس اہم رابطے سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبا زشریف کو آگاہ کیا ہے۔رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ علیم خان سے تفصیلی گفتگو ہوئی ہے۔ جب مجھے منشیات کے جھوٹے کیس میں جیل بھیجا گیا تو علیم خان نے مجھے میسج بھیجا اور کہا کہ امید ہے آ پ اس کیسز سے کلیئر ہوکر نکلیں گے۔ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ وقت سے پہلے کچھ بھی کہنا ٹھیک نہیں ہوگا، تاہم مسلم لیگ ن علیم خان کی سربراہی میں ناراض گروپ کے ساتھ ملا کر پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی لانے کی کوشش کریں گے۔ان کا کہنا ہے کہ پہلے ہم انتخابی اصلاحات چاہتے ہیں اور پھر عام انتخابات کے جواہاں ہیں۔ رانا ثنا ء اللہ کا کہنا ہے کہ اگر کوئی یہ کہہ کہ علیم خان کے ساتھ تحریک انصاف کے 20 سے 25 اراکین پنجاب اسمبلی ہیں تو میں سمجھوں گا کہ یہ تعداد انتہائی کم بتائی جا رہی ہے۔ میں جانتا ہوں کہ تحریک انصاف میں کون کون شخص طاقت ور ہے۔ علیم خان کی رانا ثناء اللہ سے قربت کوئی نہیں ہے ۔یہ بات بھی قابل غور رہے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب آفس آمد کے وقت راناثناءاللہ کے زیر استعمال گاڑی پی ٹی آئی کے سینئر رہنما عبدالعلیم خان کے نام پر نکلی تھی ۔محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی موٹر رجسٹریشن اتھارٹی کے ریکارڈ کے مطابق وائٹ کلر کی لینڈ کروزر کی 2014ء میں رجسٹریشن کی گئی۔اس کو ایل ای بی 2491 نمبر الاٹ ہوا۔جب راناثناء اللہ سے گاڑی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ مجھے معلوم نہیں کہ گاڑی علیم خان کی ہے یہ تو میرے دوست مالک نواز نے مجھے چند دنوں کے لیے دی ہے کیونکہ میری گاڑی اینٹی نارکوٹکس فورس کے قبضے میں ہیں۔کوشش کر رہا ہوں کہ میری گاڑی مجھے جلد ہی مل جائے۔جب کہ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما عبداعلیم خان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ گاڑی علیم خان کی ہی مالکیت تھی مگر کچھ ماہ قبل یہ گاڑی فروخت کر دی تھی۔