پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں کرپشن پر برطانیہ میں بھی تشویش کا اظہار کیا جانے لگا۔ پاکستان کے ایجوکیشن سیکٹر کو فنڈز دینے والا بڑا ملک برطانیہ کرپشن اسکینڈلز پر پریشان ہو گیا ہے۔ سندھ اور پنجاب کے ایجوکیشن سیکٹر میں کرپشن کا چرچا برطانوی اخبارات میں بھی شروع ہو گیا ہے۔ 70 کروڑ پاؤنڈز سالانہ امداد کرپشن کی نذر ہونے کا خدشہ ہے۔ برطانوی حکام نے سر پکڑ لئے۔لاہور: (یس اُردو) آڈیٹرجنرل کی رپورٹ کے مطابق، پنجاب میں ہائیر ایجوکیشن کے شعبے میں ساڑھے 3 کروڑ پاؤنڈ کی کرپشن ہوئی ہے۔ برطانیہ نے پنجاب میں تعلیم کی بہتری کیلئے 38 کروڑ پاؤنڈ دیئے۔ برطانوی میڈیا میں چھپنے والی رپورٹس میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ نیب تحقیقات کے باوجود رانا مشہود اب تک وزیر تعلیم کیوں ہیں۔دوسری جانب برطانوی میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ سندھ میں 5 ہزار اسکول اور 40 ہزار اساتذہ صرف کاغذوں میں موجود ہیں۔صوبائی حکومتوں سے مایوس ہونے کے بعد برطانوی حکام نے پرائیویٹ اسکولز کو فنڈز فراہم کئے لیکن پرائیویٹ اسکولوں کے کارناموں پر بھی برٹش ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ میں شدید تشویش پائی جاتی ہے کیونکہ فنڈز لینے والے پرائیویٹ اسکول اساتذہ کو کم از کم تنخواہ بھی نہیں دے رہے۔ برطانوی میڈیا میں چھپنے والی رپورٹس کے مطابق، برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ کچھ پرائیویٹ اسکولز اساتذہ کو صرف 3 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دیتے ہیں