لاہور (ویب ڈیسک) پنجاب یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے طلباءنے ایک لیکچرار پر انہیں لوٹنے کا الزام عائد کیاہے ، لیکچرار نے طلباء کو مبینہ طور پر 30 سے 45 ڈالر جمع کروا کر تھیسز ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کی ہدایت کی، طلباءکی شکایت پر پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے انکوائری کمیٹی بنا دی ہے۔گرافک ڈیزائن کے فائنل ائیر کے طلباءنے الزام لگایا ہے کہ ان کے اسسٹنٹ پروفیسر احسن بلال نے مقالہ جمع کرانے کے حوالے سے انہیں ہدایت کی کہ چونکہ یورنیوسٹی کے پورٹل پر بہت رش ہے اس لیے انہوں نے ایک انٹرنیشنل ویب سائٹ تلاش کی ہے۔ جہاں 30 سے 40 ڈالر ادا کر کے آپ اسکے ممبر بن جائیں گے اور اپنے تھیسسز وہیں اپ لوڈ کریں گے اور میں وہیں سے چیک کر کے آپ کو نمبر دوں گا اور اگر اپ مقالے اپ لوڈ نہیں کریں گے تو نمبر نہیں ملیں گے۔کل 77 طلباءمیں سے 20 سے 25 طلبا نے لیکچرار کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے اپنے تھیسسز اپ لوڈ کیے۔ طلباءکو پیسے مقامی کمپنی کے ذریعے جمع کرانے کی ہدایت کی گئی۔لیکچرار نے طلباءکو یہ لالچ بھی دیا کہ تھیسسز اپ لوڈ کرنے سے انہیں مستقبل میں مزید تعلیم اور نوکری کے حصول میں بھی مدد ملے گی۔ طلباءنے یہ الزام بھی عائد کیا کہ چار ماہ قبل اسی لیکچرار نے ایک انٹرنیشنل مقابلے کا حصہ بننے کے نام پر ڈھائی سو سے زائد طلباءسے 1400 روپے فی طالب علم وصول کیے۔ طلباءکا کہنا ہے کہ جب ویب سائٹ کے بارے میں معلومات اکٹھی کی گئیں تو معلوم ہوا کہ پروفیسر احسن بلال نے مارچ 2019 ءمیں خود اپنے نام سے ویب سائٹ رجسٹر کروائی۔ دوسری طرف ترجمان پنجاب یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ طلباءکی طرف سے مذکورہ لیکچرار کے خلاف درخواست موصول ہوئی ہے، وائس چانسلر نے درخواست پر پرنسپل کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کو تحقیقات کر کے ایک ہفتے کے اندر رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔