تحریر: محمد اعظم عظیم اعظم
معاف کیجئے گا..!!آج میں سندھ کے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ صاحب سے براہ راست مخاطب ہوں،اِن سے یوں مخاطب ہونے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ آج میں شاہ صاحب سے کچھ ایسی باتیں کرنا چاہتا ہوں جن پر شاید شاہ صاحب اپنی حسبِ روایت مصالحت اور مفاہمت پسندانہ سائیں سرکار کی مصروفیات کی وجہ سے توجہ نہیں دے سکے ہیں اور جن سے متعلق شاہ صاحب نے کبھی سوچاب ھی نہیں ہو گا مگر اِن کی اِنہی مصروفیات کا اندازہ کرتے ہوئے میں نے چاہاکہ میں اپنے سائیں سیدقائم علی شاہ صاحب سے کچھ ایسی باتیں کروں جو اِنہیں اور اِن کی پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو بُری تو ضرور لگے گیں مگر جب سمجھ آئیں گیں تو میں ہی اِنہیں اپنامخلص اور سچا دوست اور ہمدرد لگوں گا۔
آج اِسی بنیادپر میں اِن سے یہ کہنااور اِنہیں سمجھانا چاہوں گاکہ یہ اپنے نام کی طرح ہمیشہ سندھ کے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے قائم رہنے کےلئے پیدانہیں ہوئے ہیں حالانکہ اِنہیں خود بھی سمجھناچاہئے کہ آج اِن کی بڑھتی عمراور اکثرمواقعوں پردورانِ خطاب و گفتگولفظوں اور جملوں کی ادائیگیوں میں اِن کی لڑکھڑاتی زبان اِس بات کا قطعاََتقاضہ نہیں کرتی ہے کہ اَب یہ بطوروزیراعلیٰ سندھ زیادہ عرصے تک قائم رہ کر اپنی اہم ذمہ داریاں سطحی طورپرانجام دیں ،آج حقیقتاََ ایک وجہ یہ ہے کہ اَب اِن کی بطوروزیراعلیٰ سندھ انجام دی جانے والی خدمات میں اتنادم خم باقی نہیں رہاہے کہ یہ بطوروزیراعلیٰ سندھ اپنے احکامات اُس طرح نبھاسکیں جس طرح مُلک کے دیگرصوبوں کے وزراءاعلیٰ دبنگ طریقے سے اپنے صوبوں اور وفاق کے سامنے پیش ہوکر اپنااور اپنے صوبے کا موقف پیش کرتے ہیں اور اپنے احکامات پر عمل کرواتے ہیں اور اپنے اپنے صوبوں میں اپنی پارٹی اور اپنے افکارو نظریات کاپرچارکرکے قوانین کا نفاذ کراتے ہیں۔
اَب ایسے میں، میں یہ کہناچاہوں گاکہ سندھ کے وزیراعلیٰ سیدقائم علی شاہ صاحب سب کچھ ٹھیک ہے مگر..؟؟پی پی کااحتساب اور محاسبہ بھی ضروری ہے ایسے میں میراخیال یہ ہے کہ ایسالگتاہے کہ جیسے اپنے قیام سے لے کر آج تک(آپ اور مجھ سمیت) میری پاکستانی قوم اپنے ماضی سے سبق سیکھنے کی عادی نہیںرہی ہے،ایساہمیشہ میرے اور میری قوم کے ساتھ ہی ہوتاآیاہے، کیوںکہ ہمیں اپنے ماضی کو یادرکھنے اور اِس سے سبق سیکھنے کی عادت نہیں رہی ہے، آج اگر دنیاکی دیگر اقوام کی طرح ہمیں بھی اپنے ماضی کو یاد رکھنے اور اِس سے سبق سیکھنے کی عادت ہوتی تویقیناآج ہم بھی دنیاکی عظیم اقوام میں شمارہورہے ہوتے..ایسانہ ہوناہی ہماری پستی اور تباہی کا ایک بڑا سبب ہے۔
بہرحال..!!موجودہ حالات میںضرورت اِس امر کی ہے کہ ہمیں بھی خطہ¾ جنوبی ایشیا سمیت دنیاکے دوسرے ترقی یافتہ اور اچھی شہرت رکھنے والے ترقی پذیر ممالک کی صفحوں میں شامل ہونے کے لئے کچھ نہیں تو تھوڑابہت اپنے ماضی میں جھانک کر ضرورکچھ ناں کچھ سیکھناہوگاورنہ ہم اپنے ماضی سے کچھ نہ سیکھ کر یوںہی پستی اور گمنامی میں دھنستے چلے جائیں گے جیساکہ آج ہم اپنے ماضی سے کچھ نہ حاصل کرکے سیاسی، معاشی، معاشرتی ، اخلاقی اور مذہبی روایات کے اعتبارسے بھی زمین بوس ہوتے چلے جارہے ہیں۔
ہاں تو میں بات کررہاہوں سندھ کے وزیراعلیٰ سیدقائم علی شاہ صاحب کی جو اُس عمرکو پہنچ گئے ہیں جس میں اِنسان کا چلناپھرنااور ہلکی پھلکی ذمہ داریاں نبھانابھی مشکل ہوجاتاہے اور آج واہ بھئی ..!!بڑی ہمیت اور حوصلے کی بات ہے کہ ایک ہمارے سندھ کے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ صاحب ہیں جو کہ یہ بات اچھی طرح سے سمجھتے ہیں کہ آج اِن کی عمراِن چیخ چیخ کر تقاضہ کررہی ہے کہ سائیں شاہ صاحب …!!چھوڑیں اپنی یہ سائیں سرکار، ورکار…!!اَب یہ آپ کے بس کی بات نہیںرہی ہے ،ہاتھ میں تسبیح پگڑیں اور جائیں ، کسی مسجد میںبیٹھ کر اللہ ، اللہ کریں اور اپنے ماضی اور حال کے اچھے بُرے اعمال پر اپنی بخشش کا سامان کریں اور دنیاوی اور آخروی زندگیوں کو بہتر بنانے کے انتظامات کریں ،یاد رکھیں کہ اَب اِس عمرمیں پہنچ کر وزیراعلیٰ کا منصب آپ کو اجازت نہیں دیتاہے کہ آپ وزیراعلیٰ کی ذمہ داریاں اِس ہلکے پھلکے انداز سے نبھائیں جس کا کسی پر کوئی اثر ہی نہ ہواوربقول آپ کے جس کا جو جی چاہئے وہ سندھ میں آکر آپ کو بائی پاس کرے اور اپنی مرضی سے وہ سب کچھ کرکے چلاجائے جیساوہ چاہتاہے ،جس پر سائیں کو اپنی حیثیت اور عہدہ بے معنی اور بے مطلب سالگنے لگے۔
توایسے میں سائیں سرکار..بڑے صاحب…!!اَب ایسے میں آپ کوخوداپنی حیثیت اور وقارکاخیال رکھناچاہئے اور اپنااور اپنی پارٹی اوراِس کی اعلیٰ قیادت سمیت دیگر لوگوں کا ضرورخودبھی محاسبہ کرناچاہئے جن کی کہیں نہ کہیں ہونے والی غلطیوں اور کوتاہیوں اور اِن کے کرپشن سے نیب اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے شکنجوں میں آپ کی پارٹی کے لوگ جکڑے جارہے ہیں ایساکیوں اور کیسے ہورہاہے..؟؟ آپ کو یہ بات مان لینی چاہئے کہ آپ کی حکومت میںرہتے ہوئے آپ کی پارٹی کے لوگوں میں ضرورایساکچھ کیاہے جس کی بنیاد پر آپ کے لوگوں کے خلاف نیب اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کارروائیاں کررہے ہیں،ایسے میںآپ کا یہ شکوہ غلط ہے کہ آپ کو آپ کے لوگوں اور سندھ کے اداروں میں تعینات کرپٹ عناصر کی سرکوبی کے لئے کی جانے والی نیب اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں میں اعتماد میں نہیں لیا جا رہا ہے۔
تو ٹھیک ہے ایساکرنانیب اورفورسز کا حق ہے کہ وہ آپ کوکرپٹ عناصر کے خلاف کی جانے والی اپنی کسی بھی کارروائی سے کیوں ..؟اور کس لئے آگاہ کریں..؟؟یہی تو نیب اور فورسز کا سرپرائز ہے،جو سندھ کے کرپٹ عناصر کی گرفتاریوں کے بعد آپ کواور قوم کو ملتاہے اور اِس پرآپ کا وفاق سے یہ شکوہ کہ کہ نیب اور فورسزنے سندھ میں اپنی کارروائیوں سے قبل آپ کو اعتماد میں نہیں لیااور آپ کو آگاہ نہیںکیا…؟؟آپ کا وفاق اور نیب اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے یہ شکوہ بڑابے معنی اور مضحکہ خیز سال گتا ہے۔
سائیں صاحب …!!آج اگر نیب اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سندھ میںکرپٹ عناصر کے خلاف کسی کارروائی سے پہلے(آپ کو یا ) کسی کو آگاہ کرتے تو نیشنل ایکشن پلان کے تحت سندھ میں ہونے والی کارروائیوں سے قطعاََ ایسے حوصلہ افزاءنتائج کبھی بھی نہ نکلتے جیسے کہ آج سامنے آرہے ہیں،تو ایسے میں سائیں سرکار..وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ صاحب…!!آپ کو چاہئے کہ اَب نیب اور فورسز کو اِن کا کام کرنے دیں جس کے لئے یہ ادارے قائم کئے گئے ہیں آج ویسے بھی نیب بڑے سالوں بعد اپنی اچھی اور حوصلہ افزاکارروائیاں کررہاہے جس کے لئے یہ اراہ بنایاگیاتھااِسے فورسز کے ساتھ مل کر اپناکام کرنے دیں اِس کے اچھے بھلے کاموں میں رغنہ نہ ڈالیں اور جب یہ سندھ میں کرپٹ عناصر کا قلع قمع کرلے گاتو پھر یہ ادارہ ایسی اور سخت کارروائیاں مُلک کے دوسرے صوبوں میں موجود کرپٹ عناصر کے خلاف بھی بھرپورطریقے سے کرے گا۔
آج سندھ ہے تو کل دوسراصوبہ ہوگاجیساکہ اَب آہستہ آہستہ نیب اپنا احتسابی عمل مُلک کے دوسرے صوبوں کی جانب بھی بڑھارہاہے تو سائیں قائم علی شاہ صاحب ..!اَب آپ اپنی بڑھتی عمراور بل کھاتی لڑکھڑاتی زبان اورسُن دماغ کو ریسٹ دینے کی وجہ بناکر خود ہی وزیراعلیٰ سندھ کے منصب سے مستعفی ہوجائیں اور اپنی جگہہ کسی ایسے دبنگ شخص کو یہ عہدہ سونپ دیںجو وفاق سے سندھ کامقدمہ دبنگ انداز سے لڑکراپناموقف وفاق سے منواسکے معاف کیجئے گامیری بات کو سائیں سرکار..وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ صاحب بھی سمجھیں اور ساتھ ہی میرایہ نقطہ پی پی پی کی اعلیٰ قیادت کو بھی چاہئے کہ اچھی طرح سمجھے اور سوچے کہ جلدسندھ کا وفاق سے مقدمہ لڑنے کے لئے کسی مضبوط اور کرپشن سے پاک ایسے دبنگ جیالے کو بطوروزیراعلیٰ سندھ کا عہدہ سونپ دے جو حقیقی معنوں میں دبنگ ہو اور جس کی عمربھی کم ہونے کے ساتھ ساتھ دورانِ خطاب و گفتگو زبان بھی نہ لڑکھڑائے اور نہ بل کھائے تو وفاق وسے سندھ اچھی طرح سے اپنامقدمہ لڑسکتاہے ورنہ نہیں ۔ اَب ایسے میں اجازت لینے سے پہلے میں ایک مرتبہ پھر وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ صاحب کو معذرت کے یہ کہوں گاکہ سائیں آپ ہی اپنی عمروشخصیت اور وزیراعلیٰ سندھ کے عہدے کے ساتھ انصاف کریں اور اِس اہم عہدے سے مستعفی ہوجائیں کیوںکہ اَب آپ کی عمر اِس اہم عہدے کی ذمہ داریوںکی ادائیگی کے لئے کچھ مناسب نہیں ہے۔
تحریر: محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com