لاہور( ویب ڈیسک ) قیصر امین بٹ کے وعدہ معاف بننے کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل اور پیراگون کیس کے اہم ملزم قیصر ماین بٹ وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں۔ قیصر امین بٹ نے سب اگل دیا ہے اور بڑے بڑے ناموں کو بے نقاب کر دیا ہے
نیب نے بیان مجسٹریٹ کے رو برو قلمبند کروا دیا ہے، قیصر امین بٹ کے بیان کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ جو کہوں گا سچ کہوں گا۔بیان میں قیصر امین بٹ کا کہنا تھا کہ 1998ء میں پراپرٹی پر کام شروع کیا۔2002ء میں ندیم ضیا نامی شخص سے ملوایا اور کہا کہ یہ آپ کے ساتھ کام کرے گا۔2006ء میں ندیم ضیا 92 فیصد کاروبار کا شئیر ہولڈر ہو گیا۔قیصر امین بٹ نے یہ بھی شکوہ کیا کہ میں 50 فیصد کاروبار کا مالک تھا لیکن میری بات کو کبھی اہمیت نہیں دی گئی اور مجھ سے نا انصافی بھی کی گئی۔خیال رہے ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے دست راست قیصر امین بٹ نے وعدہ معاف گواہ بننے سے متعلق نیب چئیرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروادیا ہے۔قیصر امین بٹ پر پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں ملوث ہونے کا الزام ہےجبکہ خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی پیراگون ہاﺅسنگ اسکینڈل کیس میں درخواست ضمانت میں 5 دسمبر تک توسیع کردی گئی تھی۔ چیئرمین نیب نے قیصرامین بٹ کی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست منظور کی تھی ۔ قیصر امین بٹ نیب کے دفتر میں اپنا بیان ریکارڈ کروانے آئے اور بیان ریکارڈ کروانے کے بعد واپس چلے گئے۔
بتایا گیا ہے کہ قیصر امین بٹ نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں وعدہ معاف گواہ بننے کی حامی بھرلی ۔ جس پر چیئرمین نیب نے قیصرامین بٹ کی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست منظور کرلی ۔ قیصر امین بٹ کے وعدہ معاف بننے کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ۔ آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل اور پیراگون کیس کے اہم ملزم قیصر ماین بٹ وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں ۔ نیب نے بیان مجسٹریٹ کے رو برو قلمبند کروا دیا ہے ، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ قیصر امین بٹ نے سب اگل دیا ہے اور بڑے بڑے ناموں کو بے نقاب کر دیا ہے ۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے راہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی پیراگون ہاﺅسنگ اسکینڈل کیس میں درخواست ضمانت میں 5 دسمبر تک توسیع کردی گئی ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے خواجہ برادران کی پیراگون ہاﺅسنگ اسکینڈل میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پرسماعت کی ۔ درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ کسی قسم کی کرپشن نہیں کی، نیب کی تفتیش میں مکمل تعاون کیا ، لہذا درخواست ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے ۔