ایل اے ( بیورورپورٹ) امریکی ریاست لاس اینجلس میں پاکستانی کونسلیٹ آفس میں ڈیولپمنٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سے فرائض انجام دینے والی دانیال اکبر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے ڈپٹی کونسل جنرل ملک قمر عباس کھوکھر کیخلاف منسٹری آف فارن افیئرز میںمعاندانہ رویئے اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کی درخواست دی ہے ۔ اس حوالے سے جب دانیال اکبر سے رابطہ کیا گیا۔
توانہوں نے بتایا کہ ایل اے میں تعینات پاکستانی ڈپٹی کونسل جنرل ملک قمر عباس کھوکھرانتہائی عیاش و اوباش فطرت ہیں اور خاتون ہونے کی حیثیت سے میرے ساتھ ان کا سلوک انتہائی معاندانہ ہی نہیں بلکہ وہ مجھے عیاشی کا ذریعہ بنانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے اپناتے ہوئے جنسی طور پر ہراساں کرتے رہے ہیں جس کی وجہ سے اس سے قبل بھی میں نے استعفیٰ دیکر ان کیخلاف ایل اے وزارت خارجہ میں درخواست دی تھی جس کی تحقیقات کیلئے منسٹری آف فارن افیئرزکی بنائی گئی کمیٹی نے ان کیخلاف تادیبی کاروائی کی بجائے محض مجھے میرے عہدے پر بحال کرنے پر ہی اکتفا کیاجو ملک قمر عباس کھوکھر کے حوصلے کو مہمیز دینے کا بنا اور انہوں نے میرے ساتھ پہلے سے زیادہ ناروا سلوک کرنا شروع کردیا۔
جس کی وجہ سے میں اپنی عزت ونسوانیت کے تحفظ کیلئے ایکبار پھر استعفیٰ پر مجبور ہوگئی ۔ دانیال اکبرنے بتایا کہ خواتین کے استحصال اور انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کو قانون سازی کے ذریعے جرم قراردینے والی حکومت پاکستان کی جانب سے ایل اے میں اعلیٰ عہدے پر فائز ملک قمر عباس کھوکھر کا کردار انتہائی پست ہے اور ان کے ساتھ کام کرنا کسی شریف و خاندانی عورت کیلئے ممکن نہیں ہے اسلئے میری صدر پاکستان ‘ وزیراعظم پاکستان اور فارن منسٹری آف پاکستان سے درخواست و مطالبہ ہے کہ ان کیخلاف غیر جانبداری انکوائری بٹھائی جائے اور انہیں ڈپٹی کونسل جنرل ایل اے کے عہدے سے ہٹایا جائے کیونکہ پاکستان کونسلیٹ میں ملک قمر عباس جیسے اوباش و عیاش فطرت انسان کی موجودگی ایل اے میں پاکستانی کمیونٹی کیلئے پریشانی و پشیمانی اور پاکستان کی بدنامی کے ساتھ قومی مفادات کیلئے خطرناک بھی ہے جبکہ مجھے انصاف فراہم کرتے ہوئے جنسی ‘ جسمانی اور معاشی تحفظ بھی فراہم کیا جائے۔