لندن: لندن سے جاری ہونے والے ایک بیان میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کے رکن قمر منصور کو 90 روز کے ریمانڈ پر رینجرز کی تحویل میں دینے کی مذمت کی ہے۔
الطاف حسین نے کہا ہے کہ رابطہ کمیٹی کے رکن قمر منصور کو آج منہ پر کپڑا ڈال کر خطرناک مجرموں کی طرح عدالت میں لایا گیا۔ انہوں نے عدالت کو اپنی بیماری اور تکالیف کے بارے میں بتایا اور علاج کی درخواست کی لیکن تمام تر صورتحال سے آگاہ کرنے کے باوجود انہیں 90 روز کے ریمانڈ پر رینجرز کی تحویل میں دے دیا گیا۔
الطاف حسین نے کہا ہے کہ یہ کون سا انصاف ہے کہ جن مذہبی انتہاء پسند دہشت گردوں نے فوجیوں کے گلے کاٹے اور دہشت گردی کا بازار گرم کیا وہ دندناتے پھر رہے ہیں۔ جنہوں نے فوج کے جرنیلوں کی قربانیوں کا کُھلے عام مذاق اڑایا وہ سٹیبلشمنٹ کے منظور نظرہیں۔
جنہوں نے پاکستان کے خزانے کو لوٹ کر ملک کو کنگال کر دیا وہ نہ صرف آزاد ہیں بلکہ آج بھی حکومت اور انتظامیہ کی بڑی بڑی کرسیوں پر بیٹھے ہوئے ہیں لیکن ایم کیو ایم کے رہنمائوں، منتخب نمائندوں، ذمہ داروں اور کارکنو ں پر جھوٹے مقدمات قائم کئے جا رہے ہیں اور گرفتار کرکے انہیں سرکاری حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ الطاف حسین نے مطالبہ کیا ہے کہ قمر منصور کو علاج کے لئے فی الفور ہسپتال میں داخل کیا جائے اور ان پر سرکاری حراست میں تشدد بند کیا جائے۔