لالہ موسیٰ(جمیل احمد طاہر)پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری قمر زمان کائرہ نے ڈیرہ کائرہ پر میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے آج وزیر اعظم کو یاد آگیا ہم تو بہت عرصہ سے یہ بات کہہ رہے تھے کہ یہ ادارے اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہے ہیں اور یہ سرکاری اداروں کے کام میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں جو بالکل نہیں ہونی چاہیے آج وزیر اعظم نے ہماری اس پوزیشن کو سیکنڈ کیا ہے جو ہم بڑے عرصے سے کہہ رہے تھے سندھ حکومت بڑے عرصہ سے کہہ رہی تھی کہ سرکاری ملازم اپنا کام نہیں کر پاتے ان کے رستے میں رکاوٹ ہوتی ہے نیب لوگوں کو حراساں کرتی ہے پیپلز پارٹی کے ساتھ تو یہ ہوتا رہا ہے ہمارے خلاف تو افتخارمحمد چوہدری جیسے جج ہوں نیب جیسے ادارے ہوں ایف آئی اے ہو باقی ادارے ہوں یہ تو ہمیشہ ایسے ہی کرتے رہے ہیں کہ مفروضوں پہ مبنی کہانیاں گھڑیں سیاسی لوگ بھی ہمارے خلاف احتساب کرتے ہیں لیکن اس کی سیاسی سزا تو ملتی ہے قانونی طور پہ کیونکہ ہم نے جرم کیا نہیں ہو تا تواس لیے کبھی کسی عدالت میں ثابت نہیں ہوتا اب اگر وزیر اعظم صاحب نے کہا ہے، اپنے گھر میں آگ لگے تو سمجھ آجا تی ہے بندے کو ،اب انہوں نے ہماری پوزیشن کو ہماری اس سٹیٹمنٹ کو ثانوی لیا ہے اب وزیر اعظم صاحب کو اس کا علاج نکالنا چاہیے ملک کا جو سربراہ ہوتا ہے وہ شکوے نہیں کرتا اسے کام کرنے ہو تے ہیں اور وزیر اعظم صاحب کو چاہیے کہ انہوں نے میثاق جمہوریت میں جو محترمہ کے سا تھ جو وعدہ کیا ہے کہ وہ ایک آزادانہ احتساب کمیشن بنائیں گے اب اس کی طرف چلیں تاکہ اگر کسی کو شکوے شکائیتیں ہیں اور پارلیمان کے اندر تمام جماعتوں سے مشاورت کر کے یہ کمیشن بنائیں تا کہ یہ مسئلہ ختم ہو۔