بھٹو کے کارنامے گنوانے اور بھٹو کو سمجھنے کے لیے ایک عمر چاہیے۔اور جب تک پاکستان سلامت ہے ذوالفقار علی بھٹو کو خراج تحسین پیش کیا جا تا رہے گا۔ قاری فاروق احمد فاروقی
پیرس (نمائندہ خصوصی ) پیپلز پارٹی یورپ کے مرکزی راہنما قاری فاروق احمد فاروقی نے کہا ہے کہ بھٹو کے کارنامے گنوانے اور بھٹو کو سمجھنے کے لیے ایک عمر چاہیے۔اور جب تک پاکستان سلامت ہے ذوالفقار علی بھٹو کو خراج تحسین پیش کیا جا تا رہے گا۔ ان کے 91 ویں یوم پیدائش پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے قاری فاروق احمد فاروقی نے کہا کہ بھٹو واحد شخص تھے جنہوں نے کہا۔ جرنیلوں کے ہاتھوں مرنا قبول ہے تاریخ کے ہاتھوں نہیں مروں گا اور انہوں نے بات پوری کر دکھائی تاریخ میں زندہ ہو گئے۔
آج سیاسی اداکار اور ایک نئی سیاسی اُمت اور چند مچونے بھٹو زندہ کو پبھتی بنائے تمسخرا اُڑاتے ہیں۔ اس اُمت اور مچونوں نے وہ سیاہ دن رات نہیں دیکھے جو چار فوجی آمریتیں لیکر آئی تھیں۔ ہم بھٹو صاحب کی باتیں کرتے ہیں، ایوب خان کی کابینہ میں وزیر خارجہ کے طور پر انہوں نے اپنی اہلیت کا لوہا منوایا۔ نیشنل عوامی پارٹی اور کونسل لیگ دو جماعتوں سے ان کے مذاکرات ہوئے،
بالآخر انہوں نے دوستوں کے مشورے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے نام سے نئی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کیا، ذوالفقار علی بھٹو نے لاہور میں ڈاکٹر مبشر حسن کی قیام گاہ پر پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی۔ سامراج دشمن عوام دوست ترقی پسند خیالات کی حامل پیپلز پارٹی کو قیام کیساتھ ہی مغربی پاکستان میں عوامی مقبولیت حاصل ہوئی۔
سقوط مشرقی پاکستان کے سارے کرداروں نے اپنے اپنے حصے کی سیاہی بھٹو کے چہرے پر ملنے کی بھونڈی کوشش کی،دولخت ہوئے پاکستان میں بھٹو کو اقتدار فوجی بغاوت کے خطرے کی وجہ سے سونپا گیا۔ 1973ء کا آئین بھٹو کا کارنامہ ہے۔ اس وقت کی قومی اسمبلی میں بیسویں صدی کے بڑے بڑے لوگ تھے سب نے آئین بنانے میں تعاون کیا۔ یہی آئین آج بھی موجودہ فیڈریشن کی ضمانت ہے۔ ذرعی اصلاحات ہوئیں، صنعتیں، مالیاتی ادارے، تعلیمی ادارے، قومی تحویل میں لئے گئے۔ 1960ء اور 1970کی دہائیاں اداروں کو قومی تحویل میں لینے کی سیاست کی دہائیاں تھیں۔ ان کے دور میں لاکھوں پاکستانیوں کو بیرون ملک روزگار کمانے کے مواقع ملے، عرب دنیا کی ترقی میں 80فیصد حصہ پاکستانی محنت کشوں کا ہے۔
بھٹو کے کارنامے گنوانے اور بھٹو کو سمجھنے کے لیے ایک عمر چاہیے۔ قاری فاروق احمد فاروقی نے نظم کی صورت میں شہید بھٹو کو خراج تحسین پیش کیا
ناموس مصطفیٰ کے نگہہ دار زندہ باد
میر اُمم کے غاثیہ بردار زندہ باد!
نوے برس کا ایک قضیہ کیا ہے طے
بادہ گسار احمد مختار زندہ باد
سرکر لیا ہے ختم نبوت کا معرکہ
زندہ دلان لشکر احرار زندہ بار
جھکتا نہیں ہے پرچم دین ہدیٰ کبھی
رکتی نہیں ہے دین کی للکار زندہ باد
ازبسکہ ذوالفقار علی بے نیام ہے
خنجر ہوا ہے قافلہ سالار زندہ باد
اہل وفا کے دل میں پیمبر کی ہے لگن
اہل وفا کے عشق کی رفتار زندہ باد
برطانوی نژاد نبوت کا ارتحال
نرغے میں آ گئے ہیں سیہ کار زندہ باد
بھٹو کا نام زندہ جاوید ہوگیا
شورش شکست کھا گئے اشرار زندہ باد