سابق چیئرمین کشمیر کمیٹی کے مارچ اورجلسوں میں مقبوضہ کشمیر کا ذکر نہ ہونا بھارتی غیرآئینی اقدامات کا ذکر نہ کرنا لمحہ فکریہ ہے، قاری فاروق احمد گورسی
پیرس/اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کونسل کے ممبر ایگزیکٹو قاری فاروق احمد گورسی کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن طویل کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے پر فائز رہے۔ انہوں نے بھارت کے غیرآئینی اقدامات پرمودی حکومت کیخلاف کبھی کچھ نہیں کہا جو کہ انتہائی مایوس کن ہے
ان کا کہنا تھا کہ مارچ کے موقع پر یہ امید کی جارہی تھی کہ وہ پاکستانی اورکشمیری عوام کے دلی جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے کشمیر کے مقدمے کو بھی آزادی مارچ کا حصہ بنائیں گے اور بھارت کے غیرآئینی اقدامات اور کشمیر میں جاری کرفیو پر اپنا نقطہ نظر سامنے لائیں گے مگر مولانا فضل الرحمن اور ان کے ساتھیوں نے اس سلسلے میں عوام کو یکسر مایوس کیا ہے
ان کا کہنا تھا کہ ابھی بھی مارچ جاری ہے مولانا فضل الرحمن سے پرزور اپیل ہے کہ وہ اپنے کشمیری بھائیوں کے جذبات کی بھرپور ترجمانی کریں اور اپنے آزادی مارچ کے فورم سے پوری دنیا کو مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کیساتھ یکجہتی کا پیغام دیں تاکہ ان کی پوزیشن واضح ہوسکے۔