جولائی 25سن 2018 کا جمہوری مارشل لائ ہر لحاظ سے ضیائی اورمشرف کے مارشل لائوں سے کہیں زیادہ سنگین اورملکی کیلئے نقصان دہ ثابت ہوچکا ہے، قاری فاروق احمد فاروقی
پیرس؍اسلام آباد( ایس ایم حسنین) پاکستان پیپلز پارٹی فرانس کے سینئر راہنما قاری فاروق احمد فاروقی نے پیرس میں میڈیا سے 25 جولائی کے یوم سیاہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جولائی 25سن 2018 کا جمہوری مارشل لائ ہر لحاظ سے ضیائی اورمشرف کے مارشل لائوں سے کہیں زیادہ سنگین اورملکی کیلئے نقصان دہ ثابت ہوچکا ہے،
ان کا کہنا تھا کہ میڈیا سمیت ہر سرکاری محکمہ پابندیوں کا شکار ہے جو کہ ہر لحاظ سے سنگین اقدام ہے۔ ملک میں جمہوری مارشل لا نافذ ہے جس میں جلسے جلوس اورریلیاں اگرحکومت کے حق میں ہوں تو جائز اور اگر مخالفت میں ہوں تو سختی سے بند کردی جاتی ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت جائز سمجھے تو آسیہ بی بی کو رہا کردے اور اگر دل چاہے تو آئی ایس آئی کو اسامہ کے قتل کا میڈل پہنا دے ۔
ان کا کہنا تھا کہ 25 جولائی2018کے دھاندلی زدہ انتخابات کومستردکرتے ہوئے آج ہر طبقہ کہہ رہاہے کہ انکاووٹ چوری ہواہے،انہوں نے ووٹ کسی اورکو دیااورنتیجے میں سلیکٹڈوزیراعظم مسلط ہوگیا۔پاکستان کی عوام نے سلیکٹڈ حکومت کو ریجیکٹ کر دیا چوری شدہ مینڈیٹ پر بننے والی اس سلیکٹڈ حکومت اور اس کے دھاندلی زدہ بجٹ سے عوام پریشان ہے اور اس سلیکٹڈ سے نجات چاہتی ہے.