بھارتی انتخابات میں ہندوں انتہا پسندوں کی کامیابی سے بھارت میں بڑھتی قوم پرستی اورنام نہاد سیکولرازم کا پردہ فاش ہوچکا، قاری فاروق احمد فاروقی
پیرس(ایس ایم حسنین) پاکستان پیپلز پارٹی فرانس کے سینئر راہنما قاری فاروق احمد فاروقی نے بھارتی انتہا پسندی کو خطے کیلئے خطرناک قراردیتے ہوئے کہا کہ انتہا پسند ہندوئوں کی کثرت واضح ہوگئی، ملک کی تعلیم یافتہ اور پروگریسو سوچ ناکام ہونے سے بھارت میں غلبہ پاتی انتہا پسندی بے نقاب ہوچکی ہے۔
انہوں نے پیرس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان خود کو سب سے بڑی جمہوریت کہلواتا تھا مگر وہاں شدت پسندی اور قومی پرستی کوچھپاتا رہا مگر ہندوانتہاپسندوں کے دوبارہ اقتدار میں آنے اور ان کے مزموم عزائم سامنے آنے کے بعد ثابت ہوچکا ہے کہ وہاں شخصی آمریت اورشخصیات پرستی کے ساتھ ساتھ شدت پسندی عروج پر پہنچ چکی ہے ،
انہوں نے کہا کہ پاکستان پر انتہا پسندی کا الزام لگانے والوں کو شرم آنی چاہیے ہندوستان میں ہندوتوا کے پرچار کرنے والے، اقلیتوں پر ظلم ڈھانے والے، دلتوں کیساتھ غیر انسانی سلوک کرنے والے دوسری مرتبہ اپنی تمام تر غیر انسانی سوچ کو نافذ کرنےکیلئے پھر مسند اقتدار پر بیٹھ گئے،
انہوں نے کہا کہ اپنے پچھلے دور حکومت میں نریندر مودی نے بھارت کے اندر اورکشمیر میں مسلمانوں ،ا قلیتوں اوردلتوں پر عرصہ حیات تنگ کیے رکھا۔ دوبارہ بی جے پی کی بھارتی اکثریت جوکہ قوم پرسٹ کٹر ہندوئوں پر مشتمل ہے جولوگ گاندھی کے قتل کو جائز قرار دیتے آرہے ہیں ان کو بھاری اکثریت ملنا اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت میں انتہا پسندی پروان چڑھ چکی ہے ۔
انہوں نے عالمی برادری پرزور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مذہبی جماعتوں پر انتہا پسندی اور دہشتگردی کا الزام لگانے والے خود کتنے بڑے دہشتگرد ہیں ان کی انتخابی مہم اور اب اس پر مہر تصدیق ثبت کرنے والی بھارتی عوام نے ثابت کردیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ انتخابا ت کے دوران نریندر مودی اور ان کی پارٹی نے جس طرح اپنے مذموم عزائم کا پرچار کیا تھا اور خطے کو جنگ کی آگ میں جھونکنے کے جو اعلانات کیے تھے اب عالمی برادری اس بیانیے پر ہندوستان کو انتہا پسند ریاست ڈکلیئر کرے تاکہ دنیا پر یہ بات اچھی طرح واضح ہوجائے کہ کون انتہا پسند ہے اور کون لبرل ملک ہے ۔