پیرس؍اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کونسل کے ممبرایگزیکٹو قاری فاروق احمد گورسی نے آٹے کے بحران کے سامنے آنے پر وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کے مینڈیٹ پرشب خون مارنے کے خواب دیکھنے والی پی ٹی آئی حکومت کی نااہلی کھل کر سامنے آچکی ہے۔ تھر کے ریگستان میں بارشیں نہ ہونے پر قحط سالی آئی تو اس ایشو پر بدترین سیاست کرنے والی تحریک انصاف آج پورے ملک کو تھر میں تبدیل کر چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت بجلی، گیس آٹا ، چینی سب کچھ مہنگا کر کے اپنی پارٹی میں شامل مافیاز کو امیر سے امیر تربنانے میں مصروف ہے ورنہ ایک ایسے ملک میں آٹے کے بحران کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا جہاں کسان لائنوں میں لگ کر اپنی گندم فروخت کرنے آتے هیں لیکن گندم لینے والا کوئی نہی هوتا اس سے بڑھ کر نیازی اور اس کی ٹیم کی نا اهلی اور کیا هو گی .
انہوں نے وفاقی حکومت پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 200 ڈالر فی ٹن کے حساب سے گندم باہر بھیجی اب وہی گندم 220 ڈالر کے حساب سے خریدی جائیگی اور اضافی اخراجات بھی ادا کرنا ہونگے۔ جس سے یہ بات واضح ہے کہ حکومت نے یہ گندم کا بحران مصنوعی طورپرپیدا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر سندھ میں اس بحران کی ذمہ داری پیپلز پارٹی کی حکومت پر ہے تو پنجاب’ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ذمہ دار کون ہے؟ پی ٹی آئی کے رہنما پیپلز پارٹی پر بے بنیاد الزام لگاتے آرہے ہیں۔ الزام لگانا آسان ہے اور محض الزامات پر ہی مخالف پارٹیوں کے لوگوں کی پگڑیاں اُچھال رہے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ نیازی حکومت اپنی پگڑی سنبھالے اور غریب عوام کی جان چھوڑے