لفظ پاکستان کے خالق “چوہدری رحمت علی گورسی” کا122واں یوم پیدائش، باشعور قومیں اپنے محسنین کوکبھی فراموش نہیں کرتیں، جسد خاکی پاکستان نہ آنا قومی المیہ ہے، قاری فاروق احمدگورسی
پیرس/اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کونسل کے ممبرایگزیکٹو قاری فاروق احمد گورسی نے تحریک پاکستان کے نامور راہنما اور مملکت پاکستان کے نام پاکستان کے خالق چوہدری رحمت علی کے 122ویں یوم پیدائش کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ چوہدری رحمت علی گورسی نے عظیم مملکت خداداد پاکستان کا نام تجویز کیا اور اس کی آزادی کی جدوجہد کرتے ہوئے اس دنیا سے رخصت ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ محسن پاکستان عظیم راہنما چوہدری رحمت علی کا جسد خاکی پاکستان لانے کیلئے ایک محب وطن قومی حکومت کی مکمل کمٹمنٹ کا ہونا بہت اشد ضروری ہے۔ ہم ایک زندہ قوم ہیں اور زندہ قومیں اپنے محسنین کو کبھی فراموش نہیں کرتیں۔
اقتدار میں آنے سے پہلے وزیراعظم عمران خان بھی چوہدری رحمت علی کا جسد خاکی پاکستان لے کر آنے کے دعوے کر چکے ہیں لہذا اب وقت آچکا ہے کہ وہ اپنے وعدے کو وفا کردکھائیں۔ انہوں نے کہاکہ چوہدری رحمت علی بانیانِ پاکستان میں سے ایک ہیں اور انہوں نے ہمیشہ پاکستان بنانے کی بات کی،
وزراتوں ، الاٹمنٹوں ، کلیموں ، ہوس اقتدار کے ماروں کو خبر بھی نہ ہوئی کہ صف اول کا مجاہد 200 پونڈ کا قرض اپنی تجہیز و تکفین کی مد میں کندھوں پر لے چلا ہے ۔مگر سات دہائیوں کے بعد بھی امانتاً دفن کیا گیا اس مجاہد کا جسد خاکی جس نے مسلمانان برصغیر کے لئے نہ صرف خواب دیکھے بلکہ ان کی تعبیر کے لئے اپنا تن من دھن سب کچھ لٹا دیا یونہی دیار غیر میں چند گمنام مقبروں کے درمیان سال بہ سال جمنے والی دھول میں غائب ہو جائے گا کہ ہماری آنے والی نسلیں اس کے نام تک سے نہ آشنا ہو ں گی ؟
کیا زندہ قوموں کا یہی طریقہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے محسنوں سے اس قدر بے رحمی سے پیش آیا کرتی ہیں ؟
آخر ان 22 کروڑ پاکستانیوں میں اس پہلے پاکستانی کی کچھ تو وقعت ہو گی ۔ ۔ ۔ ؟