دوحہ/ استنبول: قطر نے سعودی عرب سمیت چار عرب ممالک کے 13 مطالبات کو نامعقول اور ناقابل عمل قرار دے کر مسترد کر دیا ہے جبکہ ترکی نے قطر میں قائم فوجی اڈہ بند کرنے کے مطالبے کو توہین آمیز قرار دے دیا۔
قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے قطری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان چاروں ممالک کے مطالبات اس بات کا ثبوت ہیں کہ پابندیوں کا دہشت گردی کے خلاف جنگ سے کوئی تعلق نہیں بلکہ اصل مقصد تو قطر کی خود مختاری کو محدود کرنا اور ہم پر دوسروں کی مرضی کی خارجہ پالیسی مسلط کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے تعلقات منقطع کرنے والے ممالک سے مطالبات کی ایسی لسٹ پیش کرنے کو کہا تھا جو معقول اور قابل عمل ہو، اس کے علاوہ برطانوی وزیر خارجہ نے بھی کہا تھا کہ مطالبات مناسب اور حقیقت پسندی پر مبنی ہونے چاہئیں، تاہم 13 مطالبات کی یہ فہرست اس معیار پر پورا نہیں اترتی۔ یاد رہے کہ سعودی عرب سمیت چاروں ممالک نے قطر سے سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے الجزیرہ ٹی وی کو بند کرنے اور قطر میں ترک فوجی اڈے ختم کرنے سمیت 13 مطالبات کیے ہیں جن پر عملدرآمد کے لیے قطر 10 روز کی مہلت دی گئی ہے۔