اسلام آباد: قطری شہزادے حمد بن جاسم نے پاکستانی سپریم کورٹ اورجے آئی ٹی کا دائرہ اختیارتسلیم کرنے سے انکارکردیا۔
قطری شہزادے حمد بن جاسم نے اپنے ایک اورخط میں پاکستانی سپریم کورٹ اورجے آئی ٹی کا دائرہ اختیارتسلیم کرنے سے انکارکرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان کا شہری نہیں ہوں، پاکستانی قوانین کا مجھ پراطلاق نہیں ہوتا، بیان ریکارڈ کرانا ہے تو گھر آجائیں جب کہ قطری شہزادے نے سفارتخانے آنے سے پھرانکا رکردیا تھا۔
اس سے قبل جے آئی کی جانب سے قطری شہزادے کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ آپ نے جے آئی ٹی کو دوحا میں مل کرخطوط کی تصدیق کی پیشکش کی، آپ سے خطوط کی صرف تصدیق نہیں تحقیقات بھی کرنی ہے، آپ اپنے خطوط میں سپریم کورٹ پاکستان کے دائرہ اختیارکو تسلیم کر چکے ہیں اور ایک مرتبہ دائرہ اختیار تسلیم کر لیا یا رضا کارانہ پیشکش کی تو اسے واپس نہیں لیا جا سکے گا، آپ کا موقف سپریم کورٹ میں جمع خطوط کے مواد کی ساکھ پر اثر انداز ہوگا جب کہ تحقیقات کے بغیر آپ کے خطوط غیر مصدقہ رہیں گے۔
خط میں جے آئی ٹی کی جانب سے قطری شہزادے کو مزید کہا گیا کہ جے آئی ٹی آپ کی عدالت میں پیشی کے حوالے سے کوئی تصدیق نہیں کر اسکتی، سپریم کورٹ نے فوجداری کارروائی کا حکم دیا تو آپ کو متعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونا پڑ سکتا ہے، آپ کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے 13 مئی، 24 مئی اور22 جون کو خطوط بھیجے گئے، آپ سے گذار ش ہے کہ معاملے پر اپنا مئوقف فیکس یا ای میل کے ذریعے واضح کریں، آپ کا جواب نہ ملنے پر جے آئی ٹی مزید رابطہ کئے بغیر اپنی رپورٹ جمع کرادے گی۔