اسلام آباد: وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے قطری نجی شعبے کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت اور تجارت کو متوازن بنانے کے لیے مدد کی درخواست کردی جو قطر کے ساتھ ایل این جی سے متعلق 16ارب ڈالر کی 15سالہ ڈیل کی وجہ سے نمایاں طور پر قطر کے حق میں ہے۔
یاد رہے کہ وزیر تجارت 26 رکنی تجارتی وفد کے ساتھ قطر کے دورے پر ہیں، منگل کو وزیرتجارت خرم دستگیر نے اپنے قطری ہم منصب سے ملاقات میں خلیج تعاون کونسل کے ساتھ آزادتجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کے لیے مذاکرات کے سلسلے میں مدد کی درخواست کی تھی۔ قطری وزیر نے اس ضمن میں پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ بدھ کو وہ وفد کے ساتھ قطر چیمبر آف کامرس گئے جہاں وائس چیئرمین محمد بن احمد بن توور الکواری اور بورڈ آف قطر چیمبر کے ممبران نے ان کا استقبال کیا۔ وزیر تجارت نے قطر کے نجی شعبے کو دعوت دی کہ وہ پاکستان میں بڑھتے ہوئے سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سرمایہ کاری کریں، دونوں ملک انفرااسٹرکچر، توانائی، رائس اینڈ فوڈ پروسیسنگ، سیاحت، کمرشل ریئل اسٹیٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں باہمی تجارت و سرمایہ کاری کو بڑھا سکتے ہیں۔
انہوں نے قطر چیمبر کو کہا کہ وہ اپنی حکومت پر پاکستانی کاروباری شخصیات کے لیے ویزا سہولتوں کے لیے زور دیں۔ اس موقع پر قطر چیمبر آف کامرس کے وائس چیئرمین نے کہا کہ دورہ قطر سے کاروباری سرگرمیوں اور تاجر طبقے کے درمیان تعلقات میں وسعت آئے گی جبکہ نجی شعبے کو بھی ایک دوسرے سے روابط بڑھانے کا موقع ملے گا۔ وزیر تجارت نے قطر چیمبر کی بہترین میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے درخواست کی کہ پاک قطرمشترکہ بزنس کونسل کیلیے ناموں کو جلد ازجلد حتمی شکل دی جائے تاکہ اس کا افتتاحی اجلاس بلایا جا سکے۔ دورے کے دوران قطر کے کاروباری افراد اور پاکستانی وفد کے مابین ملاقاتیں ہوئیں۔