بلوچستان میں کیسکو نے وزیراعظم کےبجلی کی لوڈشیڈنگ کم کرنے سے متعلق احکامات نظرانداز کردئیے۔ کوئٹہ کے شہریوں کو اب بھی 6گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں کے عوام کو سولہ سولہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جھیلنا پڑرہی ہے ۔
وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف نے دو روز قبل ملک کے عوام کو بجلی کی لوڈشیڈنگ کم کرنے کی نوید سنائی ،مگر کوئٹہ الیکڑک سپلائی کمپنی نے ان کے احکامات ہوا میں اڑا دئیے اوربلوچستان میں وزیراعظم کےاحکامات پر عملدرآمد نہیں کیا۔
کوئٹہ شہر میں بدستور 6گھنٹے،ضلعی ہیڈکوارٹرز میں 12جبکہ دیہی فیڈرز پر16گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ،اس سلسلے میں کیسکو چیف رحمت اللہ بلوچ کا کہنا ہے کہ صوبے کی بجلی کی کل طلب 1ہزار500میگاواٹ ہے،بلوچستان کو فی الوقت تقریبا7سومیگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے۔
کیسکوچیف کا کہنا ہے کہ صوبےمیں آنےوالی ٹرانسمیشن لائن 700میگاواٹ سے زیادہ لوڈ کی استعداد نہیں رکھتی ہیں ،اس لئے فوری طور پر لوڈشیڈنگ میں کمی ممکن نہیں ہے ،ان کا کہنا تھا کہ خضدار شہداد کوٹ اور کوئٹہ ڈیرہ اسماعیل خان ٹرانسمیشن لائن پرکام جاری ہے،بلوچستان میں آئندہ سال مارچ تک بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی ممکن ہوسکے گی ۔