تحریر: ڈاکٹر تصور حسین مرزا
دنیا میں جب مسلمانوں کی حکمرانی تھی تاریخ بتاتی ہے اس وقت مسلمانوں میں بنیادی طور پر دو چیزیں تھیں ایک ایمان کی پختگی اور دوسری چیز تعلیم و تربیت تھی۔ جس کے بل بوتے پر مسلمان دنیا بھر میں حکمرانی راہبرئی اور حق امامت جیسے فراہض منصبی ادا کرتے رہے ۔ جیسا جیسا تعلیم و تربیت سے دوری ہوتی گئی ویسے ویسے حب توحید حب رسلت مآب بھی کم ہوتی گئی جس کا نتیجہ ذلت و رسوائی مسلمانوں کا مقدر بن گئی۔ افسوس جو معاشرتی برائیاں جہالت اور ان پڑھ اقوام کی ہوتیں ہیں وہ سب آج ہمارے پڑھے لکھے طبقے میں رس بس گیئں ہیں۔ اور جب تک نظام تعلیم میں معلموں کے معلم ، محسن انسانیت ، غریبوں بے کسوں کے غم خوار محبوب خدا ، تاجدار مدینہ سرور سینہ جناب حضرت محمد ۖ کی سیرت طیبہ کو اردو اور انگریزی میں تعلمی نصاب میں شامل نہیں کرتے تب تک دنیا کی امامت کا خواب مسلمانوں کئے لئے خواب ہی رہے گا۔
پاکستان بلخصوص پنجاب میں اللہ کے فضل و کرم سے اب معیار تعلیم پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے جو لائق تحسین ہے پنجاب کی تحصیل سرائے عالمگیر میں پرائمری سطح پر سالانہ سائنسی ماڈل کی کامیاب نمائش دو دفعہ ہو چکی ہے جس کا سہرا محکمہ تعلیم پنجاب سرائے عالمگیر کو جاتا ہے۔ جناب نصراللہ خان مہر ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سرائے عالمگیر نے پنجاب حکومت کی منشاء کے مطابق سکولوں میں طلباء طالبات اور ٹیچرز کی حاضری کو یقینی بنانے کے علاوہ معیار تعلیم کے لئے پرائیویٹ اور سرکاری تعلیمی اداروں کو رٹہ سسٹم نقل کا رجحان ختم کرنے کئے لئے سکولوں کی چیکنگ طوفانی دوروں کی صورت میں کر رہے ہیں۔
ڈپٹی ڈی ای او سرائے عالمگیر کی دوستانہ تعلیمی محبت کا اندازہ ایک لیٹر جو تعلیمی اداروں کے سربران و والدین کے نام جاری کیا ہے جس کے مطابق تمام اشیا ء اردو اور انگریزی میں زبانی یاد ہونے کے علاوہ انگریزی اور اردو میں لکھنا بھی آنا چاہیے۔ ١ کلاس اول تا سوئم تختی سلیٹ ہر روز لازمی لکھوانا ہوگی۔نمبر ٢کلاس روم میں تمام اشیاء ۔نمبر ٣ دس پھلوں کے نام۔ نمبر ٤ دس سبزیوں کے نام ۔ نمبر ٥ دس جانوروں کے نام ۔ نمبر ٦ دس رنگوں کے نام ۔نمبر ٧دس پرندوں کے نام ۔نمبر ٨ہفتہ کے دنوں کے نام۔ نمبر ١٠ سکول میں بیگ میں اشیا ئ۔ نمبر ١١ بارہ مہینوں کے نام ۔نمبر ١٢دس پودوں کے نام۔ نمبر ١٣جسم کے دس حصوں کے نام ۔ نمبر ١٤ سکول میں انگریزی اور اردو میں ہی بات چیت ہو۔نمبر ١٥ طلبہ کی لکھائی اور پڑھائی کو بہتر بنانا۔نمبر ١٦کمزور طلبہ کو زہین طلبہ کے ساتھ گروپ بنانا۔ نمبر١٧ روزانہ صفائی اور نظم ضبط کے متعلق درس دیا جائے۔نمبر ١٨ اخلاقیات کا درس ۔ نمبر ١٩ڈینگی سے بچاو اور حفاظتی تدابیر۔ نمبر ٢٠۔ مقررہ وقت میں سلیبس ختم کروانا۔ اسکے علاوہ ماہانہ ٹیسٹ لینا اور کلاس تھری تک مضامین ۔۔ میرا سکول میرا استاد ۔۔۔ صفائی وغیرہ دونوں زبانوں میں لکھوانا اور دونوں زبانوں میں یاد کروانا۔ وغیرہ وغیرہ۔۔
یہ سب اچھی کاوش ہے ہم سب کو محکمہ تعلیم کی اس پالیسی پر زاتی سیاتی وابستگی سے بالاتر ہو کر ملک و قوم کے مفاد کی خاطر آگاہی مہم کا حصہ بننا ہوگا۔ محکمہ تعلیم کے ارباب اختیار کو چاہیے۔ تعلیمی پالیسی السلام علیکم ۔۔ کلمہ وضو چھوٹی چھوٹی دعائیں۔درودوسلام ۔ حمد و نعت اور صبرو تعمل وغیرہ وغیرہ جیسی اسلامی اور جنرل نالج کو بھی اس حثیت میں اہمیت دی جائے جس سے حقیقی انسانیت اور اصلی اسلامی شخصیت نمایاں ہو سکے
تحریر: ڈاکٹر تصور حسین مرزا