لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کہا ہے کہ سڑکوں پر آنے کی نوبت رمضان کے مہینے کے بعد آئیگی، مشاورت ہورہی ہے، اگر پارلیمنٹ میں بات نہ سنی گئی تو ہم سڑکوں پر آئیں گے، مہمند ڈیم کا منصوبہ میاں نواز شریف کے دور حکومت میں بنایا گیا، اب سیاسی ڈرامہ کیا جارہا ہے، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا تھا ڈیموں پر چار پائی ڈا ل کر بیٹھوں گا، ہمیں چار پائی کہیں نظر نہیں آرہی ہے، موجودہ حکومت نے آٹھ ماہ ضائع کردئیے، عمران خان کہتے کسی کو نہیں چھوڑونگا، ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے معاملے پر احتساب کریں، کابینہ کی نااہلی کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا، عمران خان استعفیٰ دیں، موجودہ اسمبلی کی کارکردگی قابل فخر نہیں رہی، اپوزیشن ایوان میں فعال کردار ادا کر رہی پے اور کرتی رہے گی، امید ہے چیف جسٹس سپریم کورٹ بلدیاتی نظام کے معاملے پر ازخود نوٹس لیں گے.
جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ: مہمند ڈیم کا منصوبہ میاں نواز شریف کے دور حکومت میں بنایا گیا، منصوبے کیلئے ٹینڈر کا اشتہار ہمارے دور حکومت میں دیا گیا. انہوں نے کہا کہ منصوبے کی فائنلایزیشن اب کی جارہی ہے. انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے منصوبوں پر اپنی تختی لگانے کی روایت چل رہی ہے. انہوں نے کہا کہ مہمند اور بھاشا ڈیم کے لیے بجٹ مختص کیا جا چکا تھا. انہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم کا افتتاح کا سیاسی ڈرامہ کیا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتا واپڈا منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیتا. انہوں نے کہا کہ نو مہینوں میں خود تو کچھ نہیں کیا ہمارے منصوبوں کو ہی چلارہے ہیں. انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پانی کی کمی پوری کرنے کے لئے ڈیموں کے پراجیکٹ شروع کئے گئے. انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام کو بیوقوف بنانے والے خود کو بیوقوف بنارہے ہیں. احسن اقبال نے کہا کہ نہ صرف مہمند بلکہ دیامیر اور بھاشا ڈیم کا کریڈٹ بھی مسلم لیگ ن کو جاتا ہے. انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ڈیموں کے نام پر سیاست کی. انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بے بھی ڈیموں پر سیاست کی اور اپنی ذاتی تشہیر کی، سابق چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ڈیموں پر چارپائی ڈال کر بیٹھوں گا، ہمیں چارپائی کہیں نظر نہیں آ رہی. انہوں نے کہا کہ ایک سو چوبیس ارب کی رقم سے دیامیر بھاشا ڈیم کے لیے زمین مختص کی.
احسن اقبال نے کہا کہ ایشین ڈویلپمنٹ بنک یا دیگر مالیاتی ادارے جب تک سرمایہ کاری نہیں کرتے ڈیم بنانا مشکل ہے. احسن اقبال نے کہا کہ حکومت بتائے ان بین الاقوامی اداروں سے رابطہ کیا گیا. انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے آٹھ ماہ ضائع کردئیے. احسن اقبال نے کہا کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی مثالی رہی، پنجاب میں عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا تھا لیکن ہمیں حکومت قائم کرنے نہیں دی گئی. انہوں نے کہا کہ عوام کا مینڈیٹ چھین کر نااہل لوگوں کو صوبے پر مسلط کردیا گیا. احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں نہیں چھوڑوں گا احتساب کرونگا، احتساب کرنا ہے تو اپنے گھر سے شروع کریں. انہوں نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے معاملے پر احتساب کریں. انہوں نے کہا کہ احتساب کرنا ہے تو ڈالر کی قیمت میں اضافے میں ملوث عناصر کو بےنقاب کریں. انہوں نے کہا کہ عمران نے اپنے وزیر ہٹا کر اپنی نااہلی تسلیم کر لی. انہوں نے کہا کہ عمران خان نے تسلیم کیا کہ ہٹائے گئے وزرا ملکی مفاد کے خلاف کام کر رہے تھے. انہوں نے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے وزیروں نے ملکی مفاد کو کیسے نقصاں پہنچایا