لاہور: پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں اہم موڑ آگیا، پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے ناصرجمشید سے پوچھ گچھ کے لیے ابتدائی سوالنامہ تیارکرلیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث ممکنہ کھلاڑیوں کے ساتھ سہولت کاروں تک پہنچنے اورمستقبل میں اس طرح کے واقعات کا سدباب کرنے کی غرض سے اپنی تحقیقات کا دائرہ کار بڑھانے کا پروگرام بنایا ہے جس کے تحت اسپاٹ فکسنگ میں ممکنہ ملوث کھلاڑیوں کے بیانات لینے کے بعد اب انگلینڈ میں موجود ٹیسٹ کرکٹرناصرجمشید سے تحقیقات کرنے کے بعد معاملے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کی جائے گی۔ یادرہے کہ پاکستان سیر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے آغاز میں ہی اسپاٹ فکسنگ کے اسکینڈل نے ملک بھر میں تہلکہ مچا رکھا ہے، اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑی جسٹس (ر) اصغر حیدر کی سربراہی پر مشتمل 3 رکنی ٹربیونل کے سامنے حاضر ہوچکے ہیں، کیس کی حتمی سماعت 15 مئی سے روزانہ کی بنیاد پر کی جائے گی، ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ سہولت کاری میں مرکزی کردار ادا کرنے کے ملزم ناصر جمشید سے باز پرس کیلیے انگلش کرکٹ بورڈ کو خط بھی لکھ چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے اراکین اپریل کے پہلے ہفتے پوچھ گچھ کے لئے لندن جائیں گے، ناصر جمشید سے تحقیقات کے لئے اینٹی کرپشن یونٹ نے ابتدائی سوالنامہ تیار کرلیا ہے ،کس کھلاڑی کو کیا آفر کی اور کس کھلاڑی نے ڈیل پوری کی، کیا کھلاڑیوں نے کبھی خود بھی رابطہ کیا تھا، شرجیل خان، خالد لطیف، شاہ زیب حسن کے علاوہ اور کون کون سے کھلاڑیوں سے رابطہ ہے، کھلاڑیوں سے کب کب رابطے کیے، کس کھلاڑی سے کیا معاملات طے کیے تھے، بکیز کے ساتھ آپ کا کیا تعلق ہے، بکیز کے ساتھ کب سے رابطہ ہے اور رابطوں کا طریقہ کار کیا تھا۔ واضح رہے کہ فیصلہ ایک ماہ میں ہونے کا امکان ہے، کرکٹر سے حاصل ہونے والی معلومات ٹریبونل کے سامنے پیش کی جائیں گی اور جرم ثابت ہونے پر اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کرکٹرز پر 5 سال سے تاحیات پابندی بھی لگ سکتی ہے۔