تحریر : وقار انساء
اطلبوالعلم من المھد الی اللحد جھولے (پیدائش) سے لے کرقبر تک علم کو طلب کرتے رہو (حدیث نبوی) علم کا مفہوم جاننا پہچاننا اور واقف ہونا يہ شرف اسلام ہی کو حاصل ہے اس نےبنی نوع انسان کو علم کی صحیح قدرو قیمت سے آگاہ کیا – اللہ رب العزت نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قلب اطہر پر اپنا کلام نازل فرمایا جو قرآن مجید ہے یہ ایک مکمل ضابطہ حیات ہے رشدوہدایت کا سرچشمہ ہے یہ علم وحکمت کی کتاب ہے اللہ تعالی نے خالق کائنات ہونے کے لحاظ سے انسانون کی ضروریات تقاضوں اور نفسیات کو بہتر سمجھتا ہے
اس لئے انسانیت کی بھلائی اور نجات انہی اصولوں کی پابندی میں ہے لیکن اس مقدس کلام الہی کو تلاوت کے ساتھ اس کا ترجمہ اور تفسیر کو پڑھا جائے توقرآن مجیدمیں اللہ رب العزت کے احکامات کوبہتر طور پر سمجھا جا سکتا ہے اس مقصد کے لئے ھمیشہ سے استاد کی ضرورت رہی ہے اللہ کی عطا سے ہر دور اور ہر زمانے میں اس کے منتخب اورمحبوب بندے يہ فریضہ انجام دیکراپنے لئے صدقہ جاریہ کا سامان کرتے ہیں-انہی منتخب لوگون مین سے محترمہ عفت مقبول صاحبہ ہيں جو نور القرآن کے تحت بہت جگہ پر قرآن مجید کی تعلیمات کو پھیلا رہی ہین –
اسی سلسلے مین خواتین کو قران مجید سیکھنے کی دعوت دی گئی شاہ بانو میر ادب اکیڈمی کے زیر اہتمام قرآن مجید کی تعلیمات پر مبنی ہفتہ وار کورس کا آغاز محترمہ شاہ بانو میرصاحبہ کے گھر پر کیا گیا مقررہ وقت پرخواتین اور نوجوان بچیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی –گھر کا ماحول حقیقت میں دل پر روحانی کیفیت طاری کر رہا تھا اللہ تبارک تعالی کی حمد وثناءکے لئے آڈیو چل رہی تھی خاموشی اور احترام سے بیٹھے سامعین علم حاصل کرنے کے مشتاق نظر آرہے تھے محترمہ نوشین محمد نے خوش الحانی سے تلاوت کی –
اس کے بعد محترمہ شاہ بانو میر نے قرآن پیغام ہدایت کے ہفتہ وار کورس کے انعقاد پر روشنی ڈالتے ہوئے اپنے اس سفر سے جڑنے کو اپنی خوش نصیبی بتاتے ہوئے سب کواستقامت سے یہ سفر جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا- معروف عالمہ محترمہ عفت مقبول صاحبہ کی پر تاثیر باتوں نے دل پر گہرا اثر چھوڑا-انہون نےقرآن مجید کے احکامات سمجھ کر ان پر عمل کرنے پر زور دیا – محترمہ نوشین محمد نے سب کو ذہن نشین کروانے کے لئے اس دن کے سبق کو دہرایا حاضرین نے سمجھ آئی ہوئی باتوں کا جواب دیا آخر مین محترمہ شاہ بانو میرصاحبہ نے دعا کروائی
آئندہ سب کو یقینی طور پر اس تعداد کو مزید بڑھانے پر زور ديا – اسں طرح اگلے ہفتے مین دوبارہ اس نیک مقصد کے لئے اکٹھے ہونے کی خواہش لئے سب لوگ رخصت ہوئے قرآن مجید اپنے پیغام اپنی زبان اپنے اسلوب بیان اور طرز استدلال کے لحاظ سے بینظیر ہے اس کی زبان نہایت شیریں اور فصیح وبلیغ ہے کہ پڑھنے والا تھکتا ہی نہین اور سننے والے پر عجیب وغریب کیفیت طاری ہوتی ہے
اس کتاب کے ذریعے دنیا سب سے عظیم اسلامی انقلاب سے روشناس ہوئی دعا ہے کہ اللہ ھمیں ہمت اور توفیق دے کہ ہم ان تعلیمات سے بہرہ مند ہو کر اپنی زندگیوں کو منور کر سکیں
تحریر : وقار انساء