تحریر: محمد شاہد محمود
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھارت سرکار پر واضح کیا ہے کہ جنگ روایتی ہو یا غیر روایتی، ”ہاٹ سٹارٹ” ہو یا ”کولڈ سٹارٹ” ہم تیار ہیں، پاکستان شہیدوں اور غازیوں کی قربانیوں کی وجہ سے محفوظ ہے، پاکستانی میڈیا نے دہشت گردوں کا اصلی چہرہ بے نقاب کیا، آج پاکستان پہلے سے زیادہ مضبوط، قوم پہلے سے زیادہ پرعزم ہے، دہشت گردوں کے مددگاروں اور سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔
شہدائے پاکستان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے جی ایچ کیو راولپنڈی میں خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردوں کو شکست اور ریاست کی بالادستی قائم ہوگئی ہے، پاک فوج اقتصادی راہداری کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کردار ادا کرے گی، افغانستان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش ہے، امن دشمن طاقتیں افغانستان میں امن کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہی ہیں، امن دشمن قوتیں اپنی کوششوں میں کامیاب نہیں ہوں گی، انہوں نے کہا کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے، مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈال کر خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں، فخر ہے کہ جنگی اعتبار سے دنیا کی سب سے بہترین فوج کا کمانڈر ہوں، پاک فوج تمام اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، ہم اپنے شہیدوں کا لہو کبھی رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ دشمن نے اگر کبھی چھوٹے یا بڑے پیمانے پر جارحیت کی تو اسے بھرپور طاقت سے جواب ملے گا اور اسے ناقابل برداشت بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
مسلح افواج کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہو کشمیری عوام سات دہائیوں سے ظلم سہہ رہے ہیں۔ امیر جماعة الدعوة پاکستان حافظ محمد سعید نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے اس بیان کو ”مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراداوں کے متعلق حل کرنے کا وقت آگیا ہے ” قوم کی امنگوں کا ترجمان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف کے بیان سے پوری کشمیری و پاکستانی قوم کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔ آج پاکستانی آرمی چیف نے بھی وہی موقف دہرایا ہے جس پر پاکستانی قوم انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ مظلوم کشمیری ڈیڑھ لاکھ سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے باوجود الحاق پاکستان کا نعرہ بلند کر رہے ہیں اور آٹھ لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی میں پاکستانی پرچم لہرا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر پر قبضہ کے بعد بھارت خود اقوام متحدہ میں گیا تھا اور کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کی بات کی تھی لیکن پھر بھارت مکر گیا۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف راحیل شریف کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ اس سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ بھارت طاقت کے بل پر کشمیریوں کو نہیں دبا سکتا۔کشمیری لیڈرشپ نے یوم دفاع پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی جانب سے کشمیر کو تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا قرار دینے اور مسئلہ کے حل کو قراردادوں سے مشروط کرنے کے اعلان کو پاکستان کا اصولی مؤقف اور کشمیریوں کی جدوجہد کی بنیاد اور دل کی آواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کاش پاکستانی حکمران بھی اس حوالے سے یکسوئی اورسنجیدگی پیدا کریں کیونکہ کشمیری نوجوان اور عوام نریندر مودی کی طرف نہیں پاکستانی وزیراعظم کی جانب دیکھتے ہیں، انشائاللہ کشمیریوں کی آزادی اب زیادہ دور نہیں۔ جدوجہد آزادی کشمیر کے قائد حریت رہنما سید علی گیلانی نے کہا کہ مسلح افواج کے سربراہ نے کشمیر پر اپنے اصولی مؤقف کا اظہار کرکے یکسوئی اور سنجیدگی ظاہر کی ہے کاش پاکستانی حکمران بھی ایسا کریں۔ کشمیریوں نے لاکھوں قربا نیاں دے کر ثابت کیا ہے کہ ہم کٹ سکتے ہیں مر سکتے ہیں لیکن حق خودارادیت پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔مقبوضہ وادی میں پاکستانی پرچم لہرانے کی تحریک کشمیریوں کی پاکستان سے یکجہتی کا ثبوت ہے۔
حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے جنرل راحیل شریف کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر جرا ت مندانہ مؤقف کو کشمیریوں کے دل کی آواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن و استحکام ممکن نہیں۔ ہندوستان کو ضد اور ہٹ دھرمی چھوڑ کر مسئلہ کشمیر کے حل پر آنا ہوگا۔ کشمیریوں کی جدوجہد فیصلہ کن موڑ پر ہے لہٰذاپاکستان کو چاہیے کہ بین الاقوامی محاذ گرم کرے اور دنیا پر مسئلہ کے حل کیلئے دباؤ ڈالے۔ بامقصد مذاکراتی عمل بنیادی مسائل کے حل سے مشروط ہونے چاہئیں۔ ظلم و تشدد، قتل و غارت کا عمل کشمیریوں کی آواز نہیں دبا سکا اور نہ دبا سکے گا۔کشمیری رہنما شبیر شاہ نے کہا کہ پاکستانی آرمی چیف کا مسئلہ کشمیر پر جرات مندانہ خطاب کشمیریوں کے دل کی آواز ہے۔ ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ اسی مؤقف پر کاربند رہتے ہوئے مسئلہ کشمیر کا حل ممکن ہے اور پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کی ذمہ داری ہے کہ اس حوالہ سے بین الاقوامی برادری کو جگائے اور ہر فورم پر کشمیر کی آواز اٹھائے۔ کشمیر کے دو نہیں تین فریق ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ کشمیریوں کو اپنے مستقبل کے تعین کا اختیار دیئے بغیر خطے میں امن اور خود ہندوستان میں استحکام ممکن نہیں۔ دختران ملت کی صدر سیدہ آسیہ اندرابی نے کہا ہے کہ 1965 کی جنگ کی برسی کے موقعہ پر اپنی تقریر میں جنرل راحیل شریف نے ان لوگوں کو ایک بہترین اور سخت پیغام دیا ہے جو اپنی گیدڑ بھبکیوں سے پاکستان کو ڈرانا چاہتے تھے۔”ہم اس بات پر بڑے خوش ہیں کہ جنرل راحیل شریف، جو ایک محترم اور عظیم کمانڈر ہیں،اسی انداز اور زبان میں بات کرتے ہیں کہ جو وقت کی ضرورت ہے”۔
جنرل شریف نے مناسب انداز میں بھارت کی دھمکیوں کا جواب دیتے ہوئے یہ بات واضح کر دی ہے کہ جنگ لڑنے اور جیتنے سے متعلق پاکستان کی صلاحیتوں کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیئے اور یہ کہ اس حوالے سے بھارت سمیت کوئی بھی ملک کسی غلط فہمی کا شکار نہ رہے۔1965 کے شہداء کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے ایک بار پھر یاد کیا کہ کس طرح پاکستان نے زبردست ہمت، حوصلے اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کو ناکوں چنے چبوائے تھے۔ فی الوقت پاک فوج کو قدرت نے پْر عزم، پیشہ ورانہ اور با ہمت قیادت سے نوازا ہوا ہے جس سے پورے ملک کے حوصلے بلند ہیں۔ جنرل شریف کی تقریر کو ایک “مکمل پیکیج” قرار دیتے ہوئے آسیہ اندرابی نے کہا “ایک مختصر اور سادہ مگر جامع تقریر میں فوجی چیف نے سیاست سے لیکر عسکریت اور اندرونی مسائل سے لیکر بیرونی خطرات تک ہر معاملے پر بات کی۔ پاکستان کا بنیادی مؤقف یہی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان اس پرگامزن رہتے ہوئے دنیاکے سامنے اس مؤقف کا اظہار کرے۔
مقبوضہ وادی کے اندر ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی کشمیریوں کی جدوجہد آزادی پر اثرانداز نہیں ہوسکتی۔ کشمیریوں کی آزادی کو اب روکا نہیں جاسکتا۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ کشمیرکے معاملے پر آرمی چیف کابیان خوش آئنداور دلیرانہ ہے، بھارت پاکستان کوکمزورنہ سمجھے۔ بھارت اسرائیل کے ساتھ مل کرپاکستان کیخلاف سازش کرناچاہتاہے لیکن وہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔مستحکم پاکستان کیلئے مستحکم ادارے ضروری ہیں۔
تحریر: محمد شاہد محمود