نئی دہلی (ویب ڈیسک) کانگریس کے رہنما راہول گاندھی اورغلام بنی آزاد نے سرینگر جانے کا اعلان کر دیا، کٹھ پتلی انتظامیہ نے راہول گاندھی اور دیگر رہنماﺅں کو مقبوضہ کشمیر جانے سے روک دیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریسی رہنما راہول گاندھی اور غلام نبی آزاد نے آج سرینگر جانے کا اعلان کردیا،
بی بی سی کے مطابق بھارتی حکومت نے راہول گاندھی کو سرینگر جانے سے روک دیا، کانگریسی رہنما مقبوضہ کشمیر نہ جائیں ،دورے سے صورتحال خراب ہو سکتی ہے ،راہول گاندھی نے کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیرجائیں گے، ہم مقبوضہ کشمیر میں صورت حال خراب کرنے نہیں جا رہے ،جانے سے روکا گیا تواس کا مطلب ہو گا حکومت کچھ چھپا رہی ہے ۔ واضح رہے کہ بھارتی اپوزیشن رہنماﺅں نے کشمیریوں سے یکجہتی کے لئے سرینگر جانا تھا ،غلام آزاد کو دوبار سرینگر ایئر پورٹ واپس دہلی بھیجا جا چکا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اظہار تشویش کرتے ہوئے بھارتی کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے اپوزیشن کے دیگر رہنماﺅں کے ہمراہ مقبوضہ وادی جانے کا اعلان کیا تھا ۔ بھارتی حزب اختلاف کی جماعتوں کا وفد آج ہفتہ کے روز سرینگر کا دورہ کرنا تھا تاکہ مقبوضہ وادری میں جاری صورت حال کو اپنی آنکھوں سے دیکھا جاسکے۔ اپوزیشن پارٹیوں کے وفد میں راہول گاندھی، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف غلام نبی آزاد، آنند شرما ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ڈویرزمے راجا، ستارام یچورے اور راشٹریہ جنتا دل کے منوج جھا شامل تھے ۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کے ڈیپارٹمنٹ آف انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماﺅں کو وادی کا دورہ کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنماﺅں کے سرینگر آنے کے باعث دوسرے لوگوں کیلئے مشکلات پیدا ہوں گی اس لیے وہ وادی کا رخ کرنے سے باز رہیں۔ اگر اپوزیشن رہنما سرینگر آتے ہیں تو وہ ان پابندیوں کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار پائیں گے جو ابھی تک کئی علاقوں میں موجود ہیں۔