ممبئی ( ویب ڈیسک) بولی وڈ کی معروف اداکارہ رانی مکھرجی نے بھی بھارت میں می ٹو مہم پر رائے دی ہے اور سوشل میڈیا پر ان کے بیان پر شدید مخالفانہ ردعمل سامنے آیا ہے۔ رانی مکھرجی حال ہی میں دپیکا پڈوکون، عالیہ بھٹ، انوشکا شرما،تبو اور تاپسی پنو کے ساتھ ایک پروگرام میں شریک ہوئیں۔ اس پروگرام میں متعدد موضوعات پر بات ہوئی جس میں سے ایک بھارت میں می ٹو مہم بھی تھی ،جس کے دوران دپیکا، انوشکا اور عالیہ نے زور دیا کہ ایسے اقدامات کیے جائے جن سے ماحول کو خواتین کے لیے محفوظ بنایا جاسکے جبکہ لوگوں کی ذہنیت کو بدلنا چاہئے۔ اس بارے میں رانی مکھرجی نے یہ رائے دی کہ خواتین کو خود کو اتنا مضبوط بنانے کی ذمہ داری لینی چاہئے کہ وہ اس طرح کی صورتحال کا سامنا کرسکیں۔ان کا کہنا تھا کہ خواتین اور لڑکیوں کو ایسے معاملات کو اپنے ہاتھ میں لینا چاہئے اور مارشل آرٹس سیکھنا چاہئے تاکہ وہ جنسی ہراساں کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لے سکیں۔رانی مکھرجی نے کہا کہ خواتین مارشل آرٹس سیکھ کر خود کو مضبوط سمجھ سکیں گی اور اپنا تحفظ خود کرسکیں گی۔ان کے بقول مارشل آرٹس کو اسکول میں لڑکیوں کے لیے لازمی بنانا چاہئے۔دپیکا پڈوکون، عالیہ بھٹ اور انوشکا شرما نے اس بارے میں رانی مکھرجی سے اتفاق نہیں کیا اور ان کا کہنا تھا کہ تمام خواتین اس کے لیے تیار نہیں ہوسکتیں۔رانی مکھرجی کے نکتہ نظر پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی گئی اور کہا گیا کہ اداکارہ ان افراد میں شامل ہیں جو اس طرح کے واقعات کا ذمہ دار خواتین کو قرار دیتے ہیں حملہ آوروں کو نہیں، تاہم کچھ نے ان کی رائے کو سراہا بھی۔