رائے پور (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں پولیس نے جسم فروشی کے دھندے میں ملوث خاتون کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق ضلع کوربا کے علاقے بالکو نگر میں ایک خاتون کے بارے میں کچھ عرصے سے شکایات موصول ہورہی تھیں کہ وہ نہ صرف خود جسم فروشی میں ملوث ہے بلکہ
باہر سے لڑکیاں بلا کر ان سے بھی جسم فروشی کراتی ہے۔ پولیس نے خاتون کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے کا منصوبہ بنایا اور اپنے ایک مخبر کو گاہک کے بھیس میں اس کے پاس بھیجا، دونوں کے بیچ 700 روپے میں سودا طے پایا جس کی اطلاع اعلیٰ افسران کو کردی گئی حکامِ بالا کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد پولیس نے چھاپہ مارا تو خاتون ایک اور آدمی کے ساتھ رنگ رلیوں میں مصروف تھی، پولیس نے دونوں کو گرفتار کرلیا، پولیس کو گھر سے قابل اعتراض سامان بھی ملا ہے۔ دوران تفتیش یہ انکشاف بھی ہوا کہ خاتون سرکاری ملازمت کرتی ہے ، پولیس نے جسم فروش خاتون کے جسمانی ریمانڈ کی کارروائی شروع کردی ہے۔
جدہ میں ایک بچی سے بدکاری کرنے والے تین لوگوں کا انجام👆🏻، پوراشہرلرزہ براندم
دوسری جانب ایک خبر کے مطابق4 افراد نے ایم بی اے کی طالبہ کو اغواء کرکے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا ۔ تفصیلات کے مطابق بھارت میں خواتین سے زیادتی کے ایسے ایسے واقعات سامنے آتے ہیں جو ناقابلِ بیان ہوتے ہیں۔ بھارتی کی ریاست اترپردیش کے ڈسٹرکٹ بلندشہر میں ایم بی اے کی طالبہ کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔اجتماعی زیادتی میں ملوث چار افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ طالبہ کو کالج سے واپسی پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ، گھر دیر سے پہنچنے پر اہلخانہ کو فکر لاحق ہوئی جس کے باعث انہوں نے پولیس سے رابطہ کیا۔ پولیس نے اہلخانہ کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے لڑکی کی تلاش شروع کردی ۔ بعدازاں پولیس نے لڑکی کے موبائل فون کو ٹریس کرتے ہوئے بلند شہر کے علاقے سیان سے بازیاب کرالیا۔ ڈپٹی سپریٹنڈنٹ پولیس تجویر سنگھ نے موقف اختیار کیا ہے کہ زیادتی کرنے والے لڑکوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیاتاہم تحقیقات جاری ہیں۔