کیسے ممکن ہے کہ بغیر ٹینڈر زمین اور وقت بڑھا دیا جائے ، کسی کو نوازنا تھا تو ساتھ دو انجن بھی دے دیتے :جسٹس عظمت سعید شیخ کے ریمارکس
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ریلوے پام کلب کیس میں سابق وفاقی وزیر ریلوے سمیت فریقین سے تحریری جواب طلب کرلیا ہے ۔ سپریم کورٹ میں ریلوے پام کلب کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ بغیر ٹینڈر جاری کیے زمین اور وقت بڑھا دیا جائے اور لیز کی رقم کم کر دی جائے ۔ اگر کسی کو نوازنا ہی تھا تو ساتھ دو ریلوے کے انجن بھی دے دیتے ۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کے کہنے پر ملیشیئن کمپنی کو ٹھیکا دیا گیا ۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ اشتہار سے ہٹ کر زمین کا رقبہ اور لیز بڑھا دی یہ کیسے ممکن ہے ، پھر یہ کیسے ہوا لیز کی رقم بھی کم دی گئی ؟ ۔ وکیل نیسپاک نے بتایا کہ جس کمپنی کے تجربے پر ٹھیکہ لیا گیا وہ پری کوالفیکیشن میں شامل ہی نہیں تھی ، جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ یہ کیسے ہوا کہ ٹھیکہ تو محمد حسین نے لیا لیکن دے غلام حسین کو دیا جائے ۔ عدالت نے سابق وفاقی وزیر ریلوے سمیت فریقین سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔