counter easy hit

ریلوے ٹریک کے ارگرد بجری کیوں ہوتی ہے؟

railway-track-photo

railway-track-photo

آپ نے ریل گاڑیوں کے ٹریک تو دیکھیں ہوں گے مگر کبھی سوچا اس پر اتنی زیادہ بجری یا پتھر کیوں موجود ہوتے ہیں؟اس کا جواب بہت دلچسپ ہے بلکہ یہ معمولی نظر آنے والی بجری درحقیقت آپ کی جان بچاتی ہے یعنی ٹرین کو پٹری سے اترنے نہیں دیتی۔درحقیقت یہ بجری ایسے وزن کا کام کرتی ہے جو ٹریک پر لگے لکڑے کے تختوں کو اپنی جگہ سے ہلنے نہیں دیتا اور ٹرین پٹری سے نیچے نہیں اترتی۔یہ درحقیقت انجنیئرز کے لیے چیلنج تھا کہ میلوں تک پھیلے اسٹیل ٹریک، جسے ٹرین کے وزن، رفتار اور اس سے پیدا ہونے والے ارتعاش اور حرارت کو برداشت کرنا ہوتا ہے، اپنی جگہ سے ہلنے نہ دیں، جبکہ سخت ترین موسم کے ساتھ ساتھ وہاں جھاڑیاں یا پودے اگ نہ سکیں۔

تو اس دلچسپ مسئلے کا حل لگ بھگ 200 سال پہلے اس بجری کی شکل میں سامنے آیا اور جب سے اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔اس زمانے میں انجنیئرز نے خالی میدان میں ٹریک بچھانے کے بعد اس کی بنیاد کو اتنا بلند کیا کہ پانی میں ڈوب نہ سکے، جبکہ بنیاد کے اوپر بڑی مقدار میں بجری کو بھر دیا جس کے بعد لکڑی کے تختوں کو لگایا گیا جو کہ ساڑھے فٹ لمبے، نو انچ چوڑے اور 7 انچ موٹے تھے، ہر ایک میل کے اندر 3249 تختے لگائے گئے۔

ان لکڑی کے تختوں کے درمیان بجری کو بھر دیا گیا ، پتھروں کے تیز کونے تختوں کو پھسلنے سے روکتے ہیں اور وہ اپنی جگہ مضبوطی سے لگے رہتے ہیں۔تو یہ صدیوں پرانا عمل اب بھی انتہائی موثر ثابت ہورہا ہے اور لوگوں کو ہزاروں میل کا سفر کرنے میں مدد دیتا ہے اور کوئی بھی موسم ٹرین کو چلنے سے روکنے میں ناکام رہتا ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website