تحریر : شکیل مومند
مہمند ایجنسی کے ابادی کی خوراک کی ضروریات کے پیش نظر محکمہ زراعت علاقے میں پانی کے کم دستیابی کے مطابق نت نئی تجربے اور مشورے کے علاوہ تخم اور کھاد بروقت زمیندار کو پہنچانے کے کوشش کر رہے ہیں۔ تو ساتھ زمینداروں کو ملک کے زرعی تحقیقاتی اداروں کو مطالعاتی دورے دی جاتی ہے جن میں گزشتہ سال زمینداروں کو مطالعاتی دورہ زرعی بارانی تحقیقاتی ادارہ چکوال دیا گیا جس میں مہمند ایجنسی کے زمینداروں کو بارش کے ذریعے واک ان ٹنل میں بے موسمی سبزیوںاور پھلدار پودوں کو پانی کے رسائی کے طریقے تھیوری اور پریکٹیکل بتائی گئے۔
پہلے مرحلے میں زمینداروں کو تھیوری باتصویر بارش کے ذریعے سبزیوں اور پودوں کوڈرپ ایرگشن کا طریقہ بتایا گیا۔اس طریقہ میں چھت کے تمام بارش سے حاصل ہونے والے پانی کو چار انچ پلاسٹک کے پائپ کے ذریعے زمین سے دو فٹ اونچائی پر رکھے بڑے پلاسٹک کی ٹینکی کو پہنچائی گئی تھی جبکہ ٹینکی سے اضافہ ہونے والے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے زمینی واٹر ٹینکی بنائی گئے تھے کہ اس زمینی ٹینکی کے پانی ضرورت کے وقت پلاسٹک کے ٹینکی میں استعمال کی جائے۔
پھر اس سطح زمین سے دو فٹ کے اونچائی پر رکھی گئی ٹینکی سے چھوٹے پائپ کے ذریعے نزدیک لگائی گئے سبزیوں اور پودوں کو پہنچائی گئی تھی اور پائپ میں مناسب فاصلے پر پانی چھوڑنے کے لیے نوزل لگائی تھے جو کہ ایک نوزل فی گھنٹہ کے حساب سے تقریباً چار لیٹر پانی چھوڑتے ہیں۔
اس حساب سے زمیندار اپنے ضرورت کے مظابق پانی استعمال کر سکتے ہیں کیونکہ کم بارش کے باوجود بھی اس طریقے سے ایک بارش کا پانی دو تین ماہ استعمال کرسکتے ہیں اور اس طریقے سے ایک زمیندار واک ان ٹنل میں اپنے لیے سبزیاں اُگا سکتے ہیں اور یا لگائے گئے پھلدار پودوں کو پانی دے سکتے ہیں تھیوری اور تصویری طریقوں کے بعد زمینداروں کو ادارے میں لگائے گئے بارش سے ڈرپ ایرگشن کے ذریعے سبزیاں اور پھلدار پودوں کو پانی دینے کا طریقہ پریکٹیکل بتایا گیا۔
جس کو زمینداروں نے علاقے کے اعتبار سے بہت پسند کیا اگراس طریقے کو علاقے کے زمینداروں سے ہٹ کر سرکاری سطح پرتوجہ دی گئے تو بڑے دیرپاء فائدہ دے سکتا ہے کیونکہ ایجنسی میں موجود سرکاری عمارات کے بارش کے پانی ضائع ہونے سے بچ جائے گے اور محکمے کو فائدہ حاصل ہو گا۔
ہر محکمے میں لگائے گئے پودوں کے پانی کا مسئلہ بھی حل ہوگا بارش کے ذریعے ڈرپ ایرگشن کے لیے ہیڈکواٹر غلنئی کے دفاتر سے علاوہ گورنمنٹ کالجز کے عمارات بھی انتہائی موزوں ہے ان کو بھی اس طریقے پر غور کرنا چاہیے۔ بارش کے ذریعے ڈرپ ایرگشن کے طریقے پر بہت کم لاگت آتی ہے۔