شیر کی چال ہی نرالی ہے، ہر قدم پر لوگ اپنے دل جان اور روحیں نچھاور کر رہے ہیں، یوتھیوں کی سیٹی گم ہے، راجہ اشفاق
پیرس(ایس ایم حسنین) شیر نے ابھی انگڑائی لی ہے اورلکڑ بگڑوں پر سکتہ طاری ہے،اب شیر دھاڑے گاتو تو یہ لوگ خود ہی شیرسے اپنی جان کی امان
مانگتے نظر آئیں گے۔
نیازی صاحب اور جگر, بربادی مارچ پر اس سے چوتھا حصہ لوگ بھی نہیں لا سکے، اسی لئے تو ان کا ایمپائر انگلی منہ میں دبائے حیران کھڑا ہے! اسلام آباد سے نکلتے ہوئے قافلے میں 2500 گاڑیاں تھیں، یہ تعداد وقت کے ساتھ ساتھ 400 ہزار تک پہنچ گئی۔ آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا