بھارت کی ناقص فیلڈنگ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انگلش ٹیم نے پہلے ٹیسٹ کے دوسرے روز پہلی اننگز میں 573رنز کا بڑا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجادیا۔ جو روٹ کے بعد معین علی اور بین اسٹوکس نے بھی سنچریز اسکور کرکے میزبان ٹیم کی بولنگ کی قلعی کھول دی۔
1961کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ایشیا میں تین انگلش بیٹسمینوں نے ایک ہی اننگز میں تھری فیگرز اننگز کھیلی۔ بین اسٹوکس نے دو ڈراپ کیچ اور دو رن آئوٹس ضائع ہونے کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔
دوسرے دن کھیل شروع ہوا تو 99 رنز پر کھیلنے والے معین علی نے پہلے ہی اوور میں کیریئر کی چوتھی ٹیسٹ سنچری مکمل کرلی۔ انہوں نے بین اسٹوکس کے ساتھ پانچویں وکٹ کیلئے62 رنز جوڑے اور 117 رنز بنا کر محمد شامی کی وکٹ بنے۔
جونی بیئرسٹو نے اسٹوکس نے بھی 99 رنز کی شراکت قائم کی ۔ بین اسٹوکس نے ظفر انصاری کے ساتھ نویں وکٹ کیلئے 52رنز کی شراکت قائم کی ۔
وہ 128 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ ظفر انصاری نے 32 رنز بنائے۔ رویندرا جدیجا تین جبکہ محمد شامی، امیش یادو اور روی چندر ایشون نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔ جواب میں بھارت نے بغیر کسی نقصان کے 63 رنز بنا لیے تھے۔