تحریر: محمد رضا ایڈووکیٹ
الحمداللہ! رمضان المبارک کی آمد آمد ہے، اللہ تعالیٰ رمضان کریم کی برکات کو اپنے کرم و فضل سے مجھے ،آپ کواور تمام مسلمانوں کو نصیب فرمائے۔ اسلام کے بنیادی پانچ ارکان میں سے روزہ اسلام کا تیسرااہم رکن ہے، شریعت محمدی ۖمیں اس اہم رکن کی بہت ہی تاکید فرمائی گئی ہے۔ روزے کا انکار کرنے والا کافر اور اس کا ترک کرنے والا فاسق گنہگار ہوتا ہے۔
چنانچہ روزے کی فضیلت کے متعلق حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمۖ نے ارشاد فرما یا کہ :جب ماہ رمضان شروع ہو تاہے تو آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں دوسری روایت میں ہے کہ جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور شیاطین کو قید کر دیا جاتا ہے۔ ( مشکوٰة شریف)اس ماہ مقدس میں اللہ تعالیٰ کی رحمتوں کا نزول ہوتا ہے اور بندوں کے اعمال بغیر کسی رکاوٹ اللہ کی بارگاہ میں پیش ہو تے ہیںاور بندہ جو بھی دعا مانگتا ہے اللہ تعالیٰ اسے قبول فرماتا ہے۔ماہ رمضان کی عظمت او ر فضیلت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اس مہینہ میں قرآن کریم نازل کیا گیا جیسا کہ قرآن کریم میں ہے کہ ‘ ترجمہ: رمضان کا مہینہ وہ مبارک مہینہ ہے جس میں قرآن مجید نازل ہوا( البقرہ :185)۔رمضان المبارک اللہ تعالیٰ کی رحمت و بخشش اور مغفرت کا مہینہ ہے خوش قسمت ہیں وہ لوگ جن کو اس مبارک و مقدس مہینے میں روزہ ا ور عبادت کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے کی توفیق ہو گی۔
اللہ تعالیٰ نے پچھلی امتوں کی طرح اُمت محمدیۖپر بھی روزے فرض کیے تاکہ یہ اس کے ذریعہ تقویٰ و پرہیز گاری حاصل کرے۔یہ وہ مبارک مہینہ ہے کہ جس میں اللہ تعالیٰ نفل کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب ستر گنا بڑھا دیتا ہے۔ اس مہینہ میں امت محمدیۖ کیلئے جنت کے تمام دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں۔ سرکش شیاطین کو زنجیروں میں جکڑ دیا جاتا ہے اور روزہ وہ مبارک عمل ہے کہ جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتاہے کہ روزہ خالص میرے لیے ہے اور میں ہی اپنے بندہ کو اس کا اجر دیتاہوں۔ روزہ ہی و ہ مبارک عمل ہے کہ جس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کا قُرب اور اس کی خوشنودی حاصل کی جاتی ہے ۔ روزہ ذہنی و قلبی اطمینان کابہترین ذریعہ ہے ، خواہشاتِ نفس دب جاتی ہیں، دل کا زنگ دور ہو جاتا ہے، انسان گناہوں، خواہشات اور بے ہودہ باتوں سے بچ جاتا ہے اور روزہ کے ذریعہ مساکین و غرباء سے ہمدردی پیدا ہوتی ہے۔
رمضان المبارک ہی وہ مقدس مہینہ ہے کہ جس میں اللہ تعالیٰ نے اپنی آخری کتاب قرآن مجید کی صورت میں نازل فرمائی جو قیامت تک آنے والے لوگوں کیلئے رشد و ہدایت کا ذریعہ ہے، قرآن مجید اور احادیث نبوی میں رمضان المبارک کی بہت زیادہ فضیلت و عظمت وارد ہے تاکہ مسلمان اس کے ثمرات و برکات سے محروم نہ رہ جائیں۔ حضرت سلمان فرماتے ہیں کہ حضورنے شعبان کی آخر ی عشرے میں صحابہ اکرام کو وعظ فرمایا کہ تمہارے اوپر ایک مہینہ آ رہا ہے جو بہت بڑا اور مبارک مہینہ ہے، اس میں ایک رات (شبِ قدر) ہے جو ہزار مہینوں سے بڑھ کر ہے، اللہ تعالیٰ نے اس کے روزہ کو فرض فرمایا اور ا سکے رات کے قیام (یعنی تراویح) کو ثواب کی چیز بنایا ہے جو شخص اس مہینہ میں کسی نیکی کے ساتھ اللہ کے قرب کو حاصل کرے و ہ ایسا ہے جیسا کہ غیر رمضان میں فرض کو ادا کیا۔
جو شخص اس مہینہ میں فرض کو ادا کرے وہ ایسا ہے جیسا کہ غیر رمضان میں ستر فرض ادا کرے۔ یہ مہینہ صبر کا ہے اور صبر کابدلہ جنت ہے اور یہ مہینہ لوگوں کے ساتھ غم خواری کرنے کا ہے اور اس مہینہ میں مومن کا رزق بڑھا دیا جاتا ہے، جو شخض کسی روزہ دار کاروزہ افطار کرائے اس کیلئے گناہوں کے معاف ہونے اور آگ سے خلاصی کا سبب ہو گا اور روزہ دار کے ثواب کے مانند اس کا ثواب ہو گا مگر اس روزہ دار کے ثواب میں کچھ کمی نہیں کی جائیگی۔ صحابہ کرام نے عرض کیا یارسول اللہ ہم میں سے ہر شخص تو اتنی وسعت نہیں رکھتا کہ روزہ دار کو افطار کرائے تو آپۖنے فرمایا کہ (پیٹ بھر کر کھانے پر موقوف نہیں) یہ ثواب تو اللہ تعالیٰ، ایک کھجور سے افطار کرا دے یا ایک گھونٹ پانی پلا دے اس پر بھی مرحمت فرما دیتا ہے۔ یہ ایسا مہینہ ہے کہ اس کا اول حصہ اللہ کی رحمت ہے اور درمیانی حصہ مغفرت ہے اور آخری حصہ آگ (جہنم) سے آزادی ہے۔
جو شخص اس مہینہ میں اپنے غلام (ملازم) کے بوجھ کو ہلکا کر دے اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت فرماتے ہیں اورجہنم کی آگ سے آزادی فرماتا ہے۔ ، پہلی دو چیزیں جن سے تم اپنے رب کو راضی کرو وہ کلمہ طیبہ اور استغفار کی کثرت ہے اور دوسری دو چیزیں یہ ہیں کہ جنت کی طلب کرو اور آگ سے پناہ مانگو۔ جو شخص کسی روزہ دار کو پانی پلائے حق تعالیٰ (قیامت کے دن) میرے حوض سے اس کو ایسا پانی پلائے گا کہ جس کے بعد جنت میں داخل ہونے تک پیاس نہیں لگے گی۔قارئین محترم:رمضان المبارک اپنی تمام تر رونقوں اور برکتوں کے ساتھ جلوہ افروز ہونے کو ہے ۔رمضان المبارک مسلمانوں کی روحانی اور جسمانی تربیت کا مہینہ ہے ‘جس کا ایک اک لمحہ اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کے لیے وقف کردینا چاہئے۔
رمضان المبارک اعلیٰ اقسام کی غذائیں کھانے یا ڈھیر ساری شاپنگ کرنے کے لیے نازل نہیں ہوا بلکہ یہ مہینہ اللہ تعالیٰ کی خاص رحمتیں سمیٹنے کے لیے ہے۔یوں کہا جائے کہ رمضان المبارک مسلمانوں پر اللہ تعالیٰ کا خاص احسان ہے تو کچھ غلط نہ ہوگا۔بے شک اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو بخشنے کے لیے دین میں بہت سی آسانیاں فرمائی ہیں۔ ایسی ہی ایک نعمت ماہ رمضان کی صورت میں مسلمانوں کو عطا ہوئی جس میں خالق کائنات نے واضع کر دیا جو لوگ ماہ رمضان کے روزے احکام شریعت کے مطابق رکھیں اور تمام برائیوں سے بچے رہیں ان کے واسطے دینا اورآخرت کی بھلائی اور بڑا اَجر ہے اورجہیں اللہ کی ذات انعام واَجرسے نواز دے وہی پرہیزگار اور متقی لوگ ہیںاب سوچنے کی بات یہ ہے کہ ہم لوگ ماہ رمضان میں اللہ تعالیٰ کی خاص رحمتوں اور برکتوں سے کس قدر فائدہ اٹھاتے ہیں۔
تحریر: محمد رضا ایڈووکیٹ
چیرمین پاورگروپ آف لائرز
1فرید کوٹ روڈ لاہور
razaadv65@yahoo.com.
03214477436