لاہور (نیوز ڈیسک ) اے این ایف حکام نے رانا ثنا اللہ کے خلاف عدالت میں چالان جمع کروا دیا ہے۔ اینٹی نارکوٹکس ڈیپارٹمنٹ نے تفتیش میں ن لیگی رہنما کو قصور وار قرار دے دیا ہے۔ چالان جمع ہونے کے بعد منشیات سمگلنگ میں گرفتاررانا ثنا اللہ کے ٹرائل کا بھی باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے۔ چالان مین رانا ثناء سے تحقیقات کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے تفتیش کے دوران منشیات کے کاروبار کا اعتراف کیا۔چالان کے متن کے مطابق رانا ثناء نے کہا کہ سیاست میں پیسے کی ضرورت ہوتی ہے اس لیے پچھلے چند سالوں سے اس کاروبار سے جڑا ہوا ہوں۔ اے این ایف نے چالان میں لکھا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ فیصل آباد میں مقامی افغانیوں سے منشیات لے کر منشیات کا کاروبار کرنے والوں کو سمگل کرتا تھا۔اس ڈرگ کو بیرون ملک سمگل کیا جاتا تھا۔ خیال رہے کہ رانا ثناء اللہ منشیات سمگلنگ کیس میں اے این ایف کی تحویل میں ہیں۔رانا ثناء اللہ کی گاڑیسے 15کلو ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔ بیرک میں جانے کے فوراََ بعد ہی گرمی اور حبس کے باعثرانا ثناء اللہ کی طبیعت خراب ہو گئی تھی۔ شہریار آفریدی نے اس حوالے سے پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ تقریبا تین ہفتے راناثناءاللہ کی گاڑی کو اوبزرو کیا گیا تھا اس کے بعد یہ گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ رانا ثناءاللہ سے متعلق ہمارے پاس تمام چیزیں موجود ہیں۔اب کوئی نہیں بچے گا ،ہمیں بڑوں بڑوں پر ہاتھ ڈالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کی گاڑی کی تین ہفتے تک نگرانی کی گئی۔شہریار آفریدی نے کہا کہ فیصل آبادمیں ایک گرفتاری ہوئی جس سے ہمیں لیڈز ملی اور آگے کام کیا۔یہ ہیروئنیہاں سےلاہور اور وہاں سے انٹرنیشنل مارکیٹ میں جانا تھی۔ جس کے بعد اس وقت رانا ثنا اللہ اے این ایف کی تحویل میں ہیں اور انکا ٹرائل جاری ہے۔