اسلام آباد (ویب ڈیسک) حکومت نے رانا تنویر کو چیئرمین پی اے سی ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ پاکستان تحریکِ انصاف نے چئیرمین پی اے سی کیلئے اپنا امیدوار کھڑا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی علی نواز اعوان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف چیئرمین پی اے سی
کے لیے اپنا امیدوار کھڑا کرے گی، اس بار حزب اختلاف کو یہ عہدہ نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر متفق ہیں کہ چیئرمین شپ کے لیے انتخاب کیا جائے گا۔ اس کے جواب میں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڈ نے کہا کہ حزب اختلاف نے چیئرمین پی اے سی کے لیے رانا تنویر کے نام پر اتفاق کر لیا ہے تاہم خدشہ ہے کہ حکومت ہارس ٹریڈنگ کرے گی۔ عطا تارڈ نے کہا ہے کہ شہباز شریف اس سے پہلے بھی پی اے سی کا چیئرمین بننے کے لیے تیار نہیں تھے اور یہ پہلے ہی طے ہو گیا تھا کہ وہ مستقل چیئرمین نہیں رہیں گے تاہم استعفیٰ اب دیا ہے۔ عطا تارڈ نے کہا کہ نواز شریف نے کہا ہے جس دن وہ تندرست ہو گئے اسی دن وہ وطن لوٹ آئیں گے۔ واضح رہے کہ آج مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ( پی اے سی ) کی چئیرمین سے مستعفی ہوگئے ہیں اور شہباز شریف کا بطور چئیرمین پی اے سی استفعیٰ منظور کر لیا گیا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے شہباز شریف کا پی اے سی سے استفعیٰ منظور کیا۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق شہباز شریف کے پی اے سی سے استعفے کا اطلاق 20 نومبر سے ہو گا۔ ن لیگ کی جانب سے رانا تنویر کو چئیرمین پی اے سی نامزد کیے جانے کا امکان ہے لیکن حکومت نے اسکی مخالفت کردی ہے اور اس عہدے کیلئے اپنے امیدوار لانے کا اعلان کیا ہے تاہم ابھی حکومتی امیدوار کا نام سامنے نہیں آیا ہے۔