کراچی (یس ڈیسک) سی پی ایل سی کے چیف احمد چنائے نے کہا کل رات کو ساڑھے دس بجے 26 سالہ لاریب کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ لاریب کی فیملی نے بھی سی پی ایل سی سے رابطہ کیا تھا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کل رینجرز نے لاریب کو بازیاب کرا لیا تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا میرے گھر پر کوئی چھاپہ نہیں پڑا گھر کے باہر رینجرز کیساتھ تبادلہ خیال ہوا۔ رینجرز نے مجھے آج دفتر آنے کی دعوت دی اور لاریب کے حوالے سے معلومات کا تبادلہ ہوا۔
رینجرز کیساتھ بہتر کوارڈی نیشن کی بات ہوئی۔ سی پی ایل سی نے بھی رینجرز کا بھرپور ساتھ دیا ہے مختلف ذرائع غلط فہمیاں پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاوان کی رقم میرے گھر سے وصول نہیں ہوئی۔ اب تمام غلط فہمیوں اور الزامات کو ختم ہو جانا چاہیے۔
رینجرز کی طرف سے بھی بیان آئے گا۔ انہوں نے کہا سی پی ایل سی چوبیس گھنٹے عوام کی خدمت کیلئے حاضر ہے۔ سی پی ایل سی کے چیف احمد چنائے نے کہا کراچی میں ٹارگٹ کلنگ ، بھتا خوری میں واضح کمی ہوئی ہے۔
احمد چنائے نے کا یہ بھی کہنا تھا گینگ کو شناخت کر لیا گیا کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ اس سے پہلے سی پی ایل سی چیف احمد چنائے نے دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ شام ساڑھے پانچ بجے کے قریب رینجرز کے دستے میرے گھر آئے تھے اور ایک نوجوان لاریب کے اغواء کے معاملے پر مجھ سے بات چیت کی۔
انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی اغواء برائے تاوان کی واردات میں ملوث نہیں ہیں۔ گورنر سندھ اور ڈی جی رینجرز سندھ کو تمام واقعے سے آگاہ کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر میرے گھر سے کوئی رقم برآمد ہوتی تو کیا رینجرز مجھے اس طرح چھوڑ دیتی۔ مجھے یہ سی پی ایل سی سے نکالے جانے والے افراد کی سازش لگتی ہے۔