اسلام آباد (یس ڈیسک) وزیراعظم محمد نواز شریف کے زیر صدارت قومی سلامتی کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا. اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔ ڈی جی آئی ایس آئی اور سیکرٹری داخلہ نے بریفنگ دی۔
اجلاس میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے شہید ہونے والے رینجرز اہلکاروں کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے پنجاب رینجرز کے جوانوں کی شہادت کا معاملہ بھارت کیساتھ اٹھانے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم کا اجلاس سے اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ دہشتگردوں کو ملک کے کونے کونے میں ڈھونڈا جا رہا ہے۔ دہشتگردوں کو ملک میں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ پاکستان کو دہشتگردوں سے پاک کرنا میرا مشن ہے۔
پاکستان کو محفوظ بنانے کی جدوجہد میں سرگرم عمل ہیں۔ عوام اطمینان رکھیں آپ کی قیادت جاگ رہی ہے۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف پوری سیاسی قیادت متحد ہو چکی ہے۔ مسلح افواج اور پشاور کے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہماری جنگ نفرت، خوف اور دہشتگردی کے خلاف ہے اور اس جنگ سے اب کوئی بھی لاتعلق نہیں رہ سکتا۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں تمام ذرائع استعمال کئے جائیں گے۔ سفارتی، عسکری اور انٹیلی جنس تمام پہلوؤں سے کارروائی کی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بے خوف ہوکر دہشتگردی کا خاتمہ کریں گے۔ درست وقت پر موثر اقدامات سے کامیابی حاصل ہوگی۔
دہشتگردوں اور ان کے معاونین کے درمیان کوئی فرق روا نہیں رکھا جائے گا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کور کمانڈرز کانفرنس کے فیصلوں کے بارے میں اجلاس کو آگاہ کیا۔ نواز شریف نے کہا کہ دہشتگردی ختم کرنے کے لئے قومی لائحہ عمل پر عملدرآمد اولین ترجیح ہے۔
اسی لئے قومی لائحہ عمل پر عملدرآمد کیلئے باقاعدگی سے اجلاس ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا پلان آف ایکشن سخت گیر دہشتگرد اہداف کی نشاندہی کریگا جبکہ عوام کو مکمل تحفظ دیا جائے گا۔
ہم نہ صرف دہشتگردی کا خاتمہ کریں گے بلکہ آئندہ کے لئے اس کا راستہ بھی روکیں گے۔ آنیوالے دنوں اور سالوں میں اپنے بچوں کو محفوظ بنانے کے لئے ہم مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہر ممکن مدد دیں گے۔ نواز شریف نے کہا کہ دہشتگردوں کیخلاف جنگ جامع انداز میں سفارتی، انٹیلی جنس، قانون کے نفاذ اور فوجی قوت کے استعمال سمیت ہر طریقے سے لڑیں گے۔