سندھ میں رینجرز اختیارات کے لئے تاجر بھی میدان میں آ گئے، کہتے ہیں حکومت نے صوبے بھر میں رینجرز کے خصوصی اختیارات بحال نہ کئے تو پیر کو وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائے گا۔
کراچی: (یس اُردو) 2013ء سے قبل کراچی میں قتل و غارت عام تھی۔ اغواء برائے تاوان، بھتہ خوری جیسے جرائم نے کاروبار کو تباہ و برباد کر دیا تھا۔ ستمبر 2013ء میں رینجرز نے جب کراچی آپریشن شروع کیا تو شہر کی رونقیں واپس آنے لگیں۔ خوف کے سائے ختم ہوئے اور شہریوں اور تاجروں میں تحفظ کا احساس پیدا ہوا۔ صنعتکار کہتے ہیں کہ صوبے بھر میں جرائم کے مکمل خاتمے تک رینجرز کو بھرپور اختیارات دیئے جائیں۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ اگر سندھ حکومت نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع نہ کی تو دکاندار دھرنے اور احتجاج کا راستہ اپنائیں گے۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت رینجرز کے راستے میں روڑَے اٹکانے کی بجائے شہر کا امن لوٹانے والی رینجرز کے بے باک اور نڈر اقدامات کو سراہنے کے ساتھ ساتھ پکڑے گئے جرائم پیشہ افراد کو فوری سزائیں بھی دلوائے۔ تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں رینجرز کے اختیارات میں جلد از جلد توسیع کی جائے تاکہ شہر میں امن و امان کی صورتحال میں مزید بہتری ہو، بصورت دیگر تاجر برادری سخت احجاج کرے گی۔ دوسری جانب رینجرز کو اختیارات دو کے نعرے لگاتے ہوئے لیاری کے عوام بھی سڑکوں پر آ گئے۔ لیاری کے مکینوں نے رینجرز کے حق میں ماڑی پور روڈ پر احتجاج کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ رینجرز کی وجہ سے لیاری میں امن ہے لہٰذا ان کے اختیارات میں توسیع کی جائے۔