برنلے (عبداللہ زید) میاں عبد الحمید مرکزی نائب صدر پاکستان مسلم لیگ ق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ رشید گوڈیل پر قاتلانہ حملہ انتہائی قابل مذمت ہے کسی کو حق نہیں پہنچتا کسی کی جان لے یا جان لینے کی کوشش کرے اس میں کوئی دو رائے نہیں مگر افسوس ہے۔
تمام ٹیلیویژن چینلر رشید گوڈیل پر حملے کا چرچا کرتے رہے مگرجو بے گناہ ڈرائیور مارا گیا ایک آدھ دفعہ ذکر کرنے کے بعد سب کو بھول گیا انہوں نے اظہار تاسف کرتے ہوئے کہا کہ اس لئے کہ وہ لیڈر نہیں تھا ؟کسی ڈیبیٹ میں وہ حصہ نہیں لیتا تھا جانی پہچانی شخصیت نہ تھا؟وہ اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالنے کے لئے معمولی ڈرائیور تھا بحیثیت معمولی انسان اسکی کوئی اہمیت نہ تھی۔
اس کے مرنے نہ مرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا کسی نے خیال نہیں کیا کہ اس کے اہل خانہ کی دنیا اجڑگئی اس کے ماں باپ اگر حیات ہیں اگر وہ بیوی بچوں والا تھا وہاں کیاکہرام مچا ہوگا ؟وہ اپنے بچھڑنے والے کے لئے کس قدر تڑپے ہوں گے؟ انہوں نے کہا کہ کوئی سیاست دان مر جائے تو میڈیا چیخ اٹھتا ہے جنازے سمیت تمام مناظر ٹی وی پردکھائے جاتے ہیں اور پھر دوڑ لگی ہوتی ہے کہ ہم نے پہلے نیوز بریک کی ہے مگر غریب کا کوئی پرسان حال نہیں اس کا کوئی پُرسا دینے والا نہیں۔
اگر کوئی لیڈر غریب کے دروازے پر جائے گابھی تو صرف خبر اور فوٹوکے لئے۔ایسے ہی ہے رات گئی بات گئی۔اللہ تعالیٰ مرحوم ڈرائیور کوجنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل۔غریب شہر ترستا ہے اک نوالے کو۔ امیر شہر کے کتے بھی راج کرتے ہیں۔