میر ے دم سے ہو اجالا مجھے یہ ہے کمال کرنا
تیرے تاریک زدہ شہر کو شہر جمال کرنا
میری طلب وفا پہ فقط اس نے یہ کہا
ملی سانسوں سے وفا تو پھر سوال کرنا
بہت کہا تھا گیت ،ندیا،ساگر ہی میں رہو
اب گزر چکے ہو حد سے تو کیا ملال کرنا
کہا میں نے ! میں ماضی ہوں کسی اور کی زندگی کا
تم ئوں کرو مجھے اپنی زندگی کا حال کرنا