لاہور(ویب ڈیسک) تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی احتساب کے معاملہ سے دوررہے تاکہ الزامات نہ لگیں۔ شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی کیس نوازشریف دور میں بنا جبکہ نوازشریف کیخلاف انکوائری انکے اپنے دور میں ہوئی۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں میزبا ن،
ثروت ولیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ بیس سال سے پانی کے یہی الزامات لگائے جارہے ہیں، بلوچستان کہتا ہے کہ سندھ پانی چوری کررہا جبکہ سندھ کہتاہے کہ پنجاب پانی چوری کرتاہے ۔ سیلاب کا پانی ذخیرہ کر نے کیلئے ایک یا دو ڈیم بن جاتے تو سندھ کو بھی فائدہ ہوتا ۔ پنجاب دیگر صوبوں کے الزامات کوبرداشت کرتا ہے ۔ بلوچستان ، سندھ اورخیبر پختونخوا نہیں چاہتے ہیں کہ پنجاب میں ایک اورصوبہ بن جائے ۔ فاروق اعظم ملک بہاولپورسے بڑا نام ہیں ،وہ جیت کرآئے لیکن انہیں کچھ نہیں دیا گیا، میانوالی کے امجد خان نیازی بھی عمران کابینہ میں شامل نہیں ۔ لگتا ہے عمران خان بھی پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی طرح فیصل آباد پرتوجہ نہیں دے رہے ۔ کابینہ کے اجلا س میں 17نکات پر غور کیاجائیگا، وزارت داخلہ نے کابینہ کو لکھاہے کہ پانچ جاسوسوں کی نظربندی میں دو سال تک توسیع کی جائے ۔ جب وزارت داخلہ سے پوچھاگیا کہ کیا ان لوگوں نے بھارتی ایجنسی کیلئے کام کیاہے ؟تو کہا گیا سوات کے محمد رسول پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوا ،اس کوچھوڑ دیا جائے لیکن چھوڑا نہیں گیا۔ ملزم محمدحفیظ عرف فیزا نارووال میں پیدا ہوا ،
اسکے بارے میں وزارت داخلہ نے کہا کہ یہ بھارت سے شراب لاتا تھا۔ اگر چھوڑ دیا گیا تو ہوسکتاہے یہ بھار تی ایجنسیوں سے مل جائے ۔ شہزادعلی عرف چنگڑ اوروسیم عرف موٹا کا تعلق نارنگ منڈی سے ہے ۔ مشتاق کی عمر75 سال ہے ، وہ ایک مستری ہے ، یہ بھارتی ایجنسیوں کیلئے کام کرتا تھا۔ سوات کے محمدرسول کو اپنی ایجنسیو ں کیلئے کام کا ٹارگٹ دیا گیاہے ۔کابینہ کوبتایا گیا کہ ایک ملزم سے شراب کی بوتلیں اوربیوٹی کریم اورلوشن، دوپٹے ،مونگ پھلی اورایک میک اپ سیٹ برآمدہوا۔ اس لیول کی چیزیں کیا کابینہ میں زیر بحث آنی چاہئیں؟۔ تجزیہ کارعامرمتین نے کہا کہ پی ٹی آئی احتساب کررہی ہے ، اصل لڑائی یہ ہے ، اس وقت چھ سابق وزیراعظم انکوائریاں بھگت رہے ہیں۔ فیصل واوڈا کراچی کے شہری بابو ہیں، اسلئے پانی پر ایوان میں انتہائی سخت باتیں کیں لیکن شہبازشریف، خواجہ آصف اورخواجہ سعد رفیق خاموش رہے ، شاہد خاقان عباسی نے جواب دیاجس پرتو ں تو ں میں میں ہوگئی ۔ رانا ثنااﷲ نے بات کی تو لڑائی ہوگئی۔ لگتاہے کہ سرائیکی صوبہ کے حوالے سے پیشرفت ہورہی ہے ۔ ن لیگ دور میں فیصل آبادسے طلال چودھری، رانا ثنا ﷲ ا ورعابد شیر علی بڑے تگڑے وزیر تھے لیکن شہر کو نظر انداز کردیا۔