لاہور (ویب ڈیسک) معروف صحافی رؤف کلاسرا کا ضمنی انتخابات کے حوالے سے کہنا ہے کہ تحریک انصاف کو چاہئیے تھا کہ تین ماہ کے لیے ایکٹنگ کر لیتے کیونکہ faking بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔ بعض اوقات ہمارا دل نہیں چاہ رہا ہوتا کچھ کام کرنے کو اور پھر ہم اپنے اوپر زبردست دباؤ ڈال کر فیک کام کرتے ہیں۔ تحریک انصاف کے لیے تین ماہ کا وقت ہنی مون کا تھا جب انہوں نے لوگوں کو یہ کہانی ڈالے رکھنی تھی کہ ہم چیزیں ٹھیک کر رہے ہیں۔ ہم میرٹ پر لوگ لا رہے ہیں۔حکومت اگر تین ماہ غلط فیصلے نہ کرتی۔خاور مانیکا کا معاملہ۔ آئی جی پنجاب کا معاملہ،عدالتی کاروائی،ا فسران کا تبادلہ اور سب سے بڑی بات ڈیزل کی قیمتیں بڑھ گئیں۔جو لوگ دیہات میں رہتے ہیں ڈیزل ان کی ضرورت ہے۔ کیونکہ وہیں سے ٹرانسپورٹ کے کرایے بڑھتے ہیں اور ٹیوب ویل چلتے ہیں۔اور پھر جب ڈالر کی قیمت بڑھ گئی تو اس نے لوگوں کو شدید متاثر کیا۔ اور جس طرح سے لوگوں کو عمران خان سے امیدیں تھیں ویسا نہ ہو سکا۔خیال رہے ملک بھرمیں گذشتہ روز ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ ہوگئی جس کے بعد غیر سرکاری غیر حتمی نتائج آنے کا سلسلہ آنا شروع ہوا۔ اب تک سامنے آنے والے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن قومی اسمبلی کی 4، 4 جبکہ مسلم لیگ ق قومی اسمبلی کی دو نشستوں پر کامیاب ہوئی۔ سیاسی مبصرین کے مطابق تحریک انصاف نے حکومت میں آنے کے بعد عوام پر مہنگائی کا بوجھ لاد دیا اور ڈالر کی قیمت بھی آسمان سے باتیں کرنے گئی۔نئی حکومت میں آنے کے بعد اس اچانک تبدیلی سے غریب عوام شدید متاثر ہوئی۔اور ماضی میں تحریک انصاف کے ووٹرز بھی ان سے بد دل ہو گئے جس کا نتیجہ ضمنی انتخابات کی صورت سب کے سامنے آیا۔