اسلام آباد (ویب ڈیسک) شہباز شریف کی گرفتاری پر سیاسی اور صحافتی سطح پر مختلف افواہیں زیر گردش ہیں ۔ تاہم نامور صحافی روؤف کلاسرا نے شہباز شریف کی گرفتاری پر حیران کن تفصیلات جاری کر دیں ۔ انہوں اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ جاری کیے گئے پیغام میں کہا ہے کہ جس کمپنی سکینڈلز(آشیانہ) میں شہباز شریف گرفتار ہوئے، ان کے گُرو پنجاب میں جہانزیب خان تھے۔
جنہیں اب ایف بی آر کا چیرمین لگایا گیا ہے یہ کہہ کر کہ “ایماندار” افسر ہے۔ ایف بی آر کے چیئر مین نیب میں 3 پیشیاں بھگت چکے ہیں. جہانزیب خان فواد حسن&احد چیمہ سے سمجھدار نکلے۔ وزیر اعظم ہاؤس کے آفس کے دو بابوز دوستوں کی بدولت پتلی گلی سے نکل کر چیرمین ایف بی آر لگ گئے۔ جبکہ دوسری جانب نیب نے شہباز شریف کی گرفتاری کی وجوہات بتاتے ہوئے اعلامیہ جاری کردیا۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ۔تازہ ترین خبر کے مطابق نیب نے شہباز شریف کی گرفتاری کے حوالے سے اعلامیہ جاری کردیا ہے۔نیب کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق شہبازشریف نےوزیراعلیٰ کی حیثیت سےاختیارات کاغلط استعمال کیا۔شہبازشریف نےپنجاب لینڈڈیویلپمنٹ کمیٹی کےبورڈآف ڈائریکٹرز کے اختیارات استعمال کیے۔لطیف اینڈسنزکاکنٹریکٹ غیرقانونی طورپرمنسوخ کیا گیا جبکہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں پیپراقواعد کی خلاف ورزی کی گئی۔اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ شہبازشریف نےپی ایل ڈی سی کو غیر قانونی طورپرکہاکہ آشیانہ پراجیکٹ ایل ڈی اےکودیں۔شہبازشریف کایہ اقدام غیرقانونی اوربد نیتی پر مبنی تھا۔پنجاب لینڈڈیولپمنٹ کمپنی صوبےمیں ایسےپراجیکٹ کےلیےخاص طورپربنائی گئی ۔اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کارپوریٹ گورننس قوانین کےتحت پی ایل ڈی سی کابااختیاربورڈآف ڈائریکٹر تھا۔ شہباز شریف کےاقدام سےقومی خزانےکوبھاری نقصان کاسامناکرناپڑا۔
شہبازشریف نےغیرقانونی طورپرپراجیکٹ ایل ڈی اےکوٹرانسفر کرایا۔شہبازشریف کےقریبی ساتھی احدچیمہ اُس وقت ایل ڈی اےکی سربراہی کررہےتھے۔اعلامیے کے مطابق احدچیمہ نےغیرقانونی طورپرآشیانہ اسکیم کے ٹھیکے دیئے۔ احدچیمہ نےٹھیکوں میں رشوت وصول کی۔آشیانہ منصوبےکاٹھیکہ بسم اللہ کمپنی کو نواز نے کےلیے دیا گیا۔اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ 2ہزارکنال سےزائداراضی کاٹھیکہ دارکوفائدہ پہنچایا گیا۔ جبکہ :شہباز شریف نے دعویٰ کیا ہے کہ فواد حسن فواد وعدہ معاف گواہ نہیں بنے۔فواد حسن فواد اور شہباز شریف میں غیر رسمی ملاقات ہوئی اور دونوں نے ایک دوسرے کی احوال پرسی کی ،اس سے بڑھ کر وہاں کچھ بھی نہیں ہوا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ۔آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں اس سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد اور احد چیمہ کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ نیب ذرائع کے مطابق اس اسکینڈل کی تحقیقات کے دوران فواد حسن فواد وعدہ معاف گواہ بن گئے۔ فواد حسن فواد نے تفتیش کے دوران سارا ملبہ شہباز شریف پر ڈال دیا اور کہا کہ شہباز شریف مجھے جیسے جیسے کہتے رہے میں ویسے ہی کرتا رہا ۔اس حوالے سے یہ خبر بھی آرہی تھی کہ فواد حسن فواد نے نیب ٹیم اور شہباز شریف کے سامنے سارے الزامات شہباز شریف پر عائد کئیے جس پر شہباز شریف خاموش ہو گئے ۔تاہم حمزہ شہباز شریف نے شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ملاقات کے حوالے سے کی جانے والی چہ میگوئیوں کی تردید کر دی ۔انکا کہنا تھا کہ آج شہباز شریف اور فواد حسن فواد میں ملاقات ضرور ہوئی مگر اس ملاقات میں ایسا کچھ نہیں ہوا جیسا میڈیا میں کہا جارہا ہے اور نہ ہی فواد حسن فواد اس کیس میں وعدہ معاف گواہ بنے ہیں۔