راولپنڈی (یس ڈیسک) ملک کے میدانی علاقوں میں بارشوں نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ کل سے وقفے وقفے سے ہونے والی بارش سے راولپنڈی کے نشیبی علاقے زیر آب آ چکے ہیں۔ مری روڈ اور اسلام آباد میں میٹرو بس منصوبے کے لئے کی گئی کھدائی بھی تالاب کا منظر پیش کر رہی ہے۔
راولپنڈی کے نالہ لئی میں پانی کی سطح 16 فٹ سے زیادہ ہو چکی ہے جس کے بعد ضلعی انتظامیہ نے ایمرجنسی سائرن بجا دیئے ہیں۔
نالہ لئی کے اردگرد آباد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ اب تک راولپنڈی میں 89 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے جبکہ اسلام آباد میں بھی بارش تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔ وہاں اب تک 88 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
شدید بارش کے باعث پارلیمنٹ کی چھت بھی ٹپکنے لگی ہے۔ شہر کی سڑکیں پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے۔ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا ہے۔
طوفانی بارشوں کے باعث مختلف علاقوں میں چھتیں گرنے سے اب تک 12 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ گوجرانوالہ کے نواحی گاؤں چیانوالی میں کچے مکان کی چھت گر گئی جس سے ملبے تلے دو بہنیں دب گئیں۔ حادثے کے باعث پانچ سالہ کشش دم توڑ گئی جبکہ پندرہ سالہ کنول کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ادھر لاہور سمیت مختلف علاقوں میں چھتیں گرنے سے 3 خواتین سمیت 10 افراد جاں بحق ہوئے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران وقفے وقفے سے بادل برستے رہیں گے۔ بدھ سے بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔