متعدد عمارتیں قیام پاکستان سے قبل کی ہیں ، انتظامیہ نے مخدوش صورتحال پر کارروائی کی بجائے آنکھیں بند کر لیں
راولپنڈی: مون سون کی بارشوں میں پرانی عمارتیں اہل راولپنڈی کے لئے خطرے کا باعث بن گئیں۔ شہریوں کو موت کے یہ مسکن دیکھ کر ڈر لگتا ہے مگر انتظامیہ نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
راولپنڈی شہر میں قیام پاکستان سے قبل کی مخدوش عمارتیں کچھ رہائشی اور کچھ تجارتی مقاصد کے لئے استعمال ہو رہی ہیں ۔ مون سون کی بارشوں نے مکینوں کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ۔ وہ پھر بھی ٹوٹی پھوٹی عمارتوں میں رہائش پر مجبور ہیں کہ ان کے پاس رہنے کو اور چھت نہیں۔
میئر راولپنڈی سردار نسیم کی توجہ خطرناک عمارتوں کی جانب دلائی تو انہوں نے ساری ذمہ داری ماضی کی حکومتوں پر ڈال دی ۔ اندرون شہر راجا بازار ، بھابھڑہ بازار ، گوالمنڈی اور ڈھوک رتہ میں 250 ایسی عمارتیں ہیں جو برسات میں شہریوں کی جان کیلئے خطرہ ہیں۔
انتظامیہ کا فرض ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے پر توجہ دے ، ایسا نہ ہو کہ کوئی بڑا حادثہ ہو جائے۔