تعلق فتح جنگ سے بتایا گیا ہے۔طالبات نے الزام عائد کیا کہ عروج کسی زہریلی چیز کے کاٹنے سے جاں بحق ہوئی، رات کو ہاسٹل وارڈن کو اس کی طبیعت خرابی کی اطلاع دی گئی مگر اسے اسپتال نہیں لے جایا گیا۔طالبات کے مطابق کالج انتظامیہ نے طالبہ کی موت کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی۔آج صبح طالبات نے عروج کی ہلاکت پر شدید احتجاج کیا اور کالج کی بسوں کو بھی کالج سے باہر جانے سے روک دیا۔بعدازاں طالبہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرز (ڈی ایچ کیو) اسپتال منتقل کردیا گیا۔