آٹا چکیوں پر آٹا پسائی کے سو روپے من کیساتھ کاٹ کے نام پر آٹا بھی لے لیا جاتا ہے۔ کمشنر اسلام آباد راولپنڈی نوٹس لیں۔ من پسند ریٹ من مانے قوانین۔ رمضان کی آمد سے قبل ہی گوشت سبزی فروٹس کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کرنے لگی۔ صفائی کی انتہائی ناقص صورت حال۔ دکاندار سیوریج نالوں فٹ پاتھ اور مکھی مچھروں کے جھرمنٹ میں اشیاء خورد نوش سرعام فروخت کررہے ہیں۔
روات: (اسد حیدری) راولپنڈی، اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں گراں فروشی عروج پر پہنچ گئی عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ آٹا چکیوں والوں نے خود ساختہ قوانین اور من پسند ریٹ بنائے ہوئے ہیں۔ قدیم زمانہ میں پانی سے چلنے والی آٹا چکیوں اور جندر سے آٹا پسائی کے دوران آٹاضائع ہوجاتا تھا جبکہ جدید آٹا چکیوں والے کاٹ کےنام پر من آٹاپسائی کے ایک سو روپے نقد اور اڑھائی کلو آٹا بھی لے لیتے ہیں جوزیادتی اور عوام سے لوٹ مار ہے ضلعی انتظامیہ کے افسران، پرائس مجسٹریٹ دیہی علاقوں آکر چیکنگ کرنا توہین سھمجتے ہیں انتظامیہ کی مصلحت خیز خاموشی سوالیہ نشان ہے۔
اسلام آباد راولپنڈی کے دیہی علاقوں میں گرانفروشوں نے اپنی گرفت مضبوط کرتے ہوئے سرکاری نرخوں کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا ۔انہیں کوئی پوچھنے والا نہی ہے بیف بغیر ہڈی پانچ سو روپے کلو۔ ہڈی والا چار روپے کلو۔ مٹن آٹھ سوروپے کلو پانی ملا گوشت فروخت ہورہا ہے آٹا پسوائی ایک سوروپے من کاٹ کے نام پر آڑھائی کلو تک آٹا کی بھی لوٹ مار جاری ہے عوامی حلقوں نے کمشنر راولپنڈی ڈویژن چیف کمشنر اسلام آباد سے تمام تر صورت احوال کا جائزہ لےکر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا