counter easy hit

پڑھیے حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ کی کرامت کا ایمان افروز واقعہ

Read Hazrat Khawaja Mainenuddin Chishti's Karmaam's Faithful Afternoon event

ایک مرتبہ حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیریؒ رانا ساگر کے قریب تشریف فرماتھے ،اس طرف سے چرواہا گائے کے چند بچوں کو چراتا ہوا نکلا اتنے میں اس کا گزر حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیریؒ رانا ساگر کے قریب سے ہوا تو آپؒ نے فر مایا ’’ بیٹا مجھے بہت پیاس لگی ہے مجھے تھوڑا دودھ پلادے اللہ اؤتجھے بہت اجر دے گا‘‘ .اس نے خواجہ صاحب کے فرمان کو مذاق سمجھا اور عرض کیا ’’بابا جی کچھ خدا کا خوف کرو اچھے خاصے آپ ایک ادبی اور نورانی شخصیت ہو کر ایسی بات کر رہے ہو آپ خود سمجھدار ہو آپ خود مجھے بتاو کہ یہ ابھی بچے ہیں .ان میں دودھ کہاں سے آسکتا ہے ؟‘‘آپؒ نے مسکرا کر ایک بچھیا کی طرف اشارہ کیا اور فر مایا ’’ بھائی ۔۔۔! اس کا دودھ پیوں گا اور یہ بچھیا ہی دودھ دے گی اور ادھر سب کے سامنےدے گی‘‘ دودھ والا زور سےہنسنے لگا ’’ کہنے لگا بابا جی مجھے لگتا ہے آپ پاگل ہو یا مجھے پاگل بنا رہے ہو یہ تو ابھی بہت کم عمر ہے‘‘آپؒ نے دوبارہ ارشاد فر مایا ’’ برتن لے کراس کے پاس جا توسہی پھر دیکھ اللہ پاک کی رحمت سے ایک موجزہ نہ ہوا تو مجھے کہنا ‘‘وہ بابا جی کے بے حد اسرار کرنے پر آخراس بچھیا کے پاس چلا گیا اور حیران ہو کر بچھیا کے پاس جا کر کیا دیکھتا ہے کہ بچھیا کے تھن جو پہلے برائے نام تھے اور اب اسکے تھنوں میں کافی دودھ بھرا ہوا ہے جو کہ سیر ہونے کے لیے بلکل تیار تھی .چنانچہ اس نے برتن بھر کر دودھ نکالا ،دودھ کی مقدار اتنی تھی کہ جس سے چالیس آدمی سیراب ہو گئے .یہ دیکھ کر چرواہا قدموں میں گر پڑا اور آپ ؒ کو مرید مانتے ہوئے غلاموں میں داخل ہو گیا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website