تحریر : شاہ بانو میر
الحمد لِلہ بہت خوشی ہوئی جنرل راحیل کے منہ سے اپنا تجزیاتی نقطہ سنا ـ جو میں کئی بار لکھ چکی کہ اس بار ایک باقاعدہ طاقتور انداز میں اس آپریشن و ملک کے طول وارض میں پھیلا کر ذرے ذرے میں چھپی دہشت گردی کو بے نقاب کرنا اس لئے ضروری ہے کہ عرصہ دراز سے ملک کو کمزور کیا جا رہا تھا ـ تا کہ دوسرے ممالک ہم سے خاص فاصلے پر رہیں لیکن چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری گویا پاکستان کو ہر میدان میں صاف کرنے کا واحد راستہ ہے کیونکہ مستقبل کا پاکستان صرف اور صرف چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری کی کامیابی پر انحصار کرتا ہےـ لہٰذا اللہ کے انداز کو ہم نہیں سمجھ سکتے تھے کہ کیسے اس ملک کو اللہ پاک پرسکون کرے گا ـ آج چیف آف آرمی اسٹاف نے واضح کر دیا کہ انشاءاللہ اس ملک کے ہر گلی کوچے میں صفائی کرنی ہے ـ اور نیا پاکستان بنانا ہےـ
ان کا کہنا تھا کہ کسی شہید کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا میرا سانحہ دسمبر کے بعد مسلسل یہ مؤقف رہا ہے کہ کہ پشاور ؛کے سانحے کو کسی صورت کسی لمحہ پاکستانی فراموش نہیں کر سکتے وہ ہماری نسل کو محض اس لئے نشانہ بنا رہے کہ وہ ملک کی فوج کو مار کر اپنے حیوانی جذبے کی تسکین کرنا چاہ رہے تھے ـ لیکن ان کی یہ معصوموں کی قتل گری خود ان کی موت کا سامان بن گئی ـ دہشت گردی کا بچھا ہوا جال کاٹنا شروع کیا تو سب سے حساس سب سے گندہ سب سے گنجان دہشت گردی کا گڑھ کراچی جہاں کئی علاقوں میں سیاسی جوڑ توڑ سے کسی کا جانا ہی ممکن نہیں تھا الحمد للہ جنرل راحیل نے بتا دیا کہ پہلی بار کوئی عظیم ماں کا سپوت میدان میں ہے جس کے خاندان نے شہادتیں دی ہیں وہ اس کرب کو جانتا ہے کہ جن گھروں میں یتیمی کی چادر تن جاتی ہےـ
اس بار نہ کسی سہولتکار کو نہ کسی مددگار کو اور نہ کسی ماسٹر مائینڈ کو چھوڑ ا جائے گا ـ یہ اس لئے ضروری ہے کہ ملک اندر سے صاف ہوگا لوگ بے خوف ہو کر اپنے ملک میں تلاشِ روزگار کیلیۓ نکلیں گے ان کی جان کو تحفظ حاصل ہوگا تو بیرونی تجارتی منڈیاں سجیں گی راستے اگر قزاقوں سے بھرے ہوئے ہوں تو کیسے کوئی ان راستوں سے گزر کر منزل مقصود تک پہنچ سکتا ـ لہٰذا عظیم پاکستان کی ابتداء کیلیۓ پہلے انتہاء پر جانا ہوگا ـ پہاڑوں کی منجمند کر دینے والی سرد ہواؤں میں پہرہ دینے والے ہمیں سلانے کی خاطر اپنے اعصاب کی قربان،ی دیتے اہل و عیال سے دور صرف پاک مٹی کی عصمت کو قائم کرنے کیلیۓ جنرل راحیل نے کہا کہ دشمن یہ سمجھ لے معرکہ چھوٹا ہے یا بڑا جنگ کیسی بھی ہو
پاکستان فوج تیار کھڑی ہے کسی کو کوئی غلط فہمی نہ رہے ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے فخر ہے دنیا کی بہترین فوج کا سالار ہوں اور جنرل راحیل ہمیں فخر ہے کہ مدتوں بعد اسلامی سوچ اور جرآتِ مومن اور غیرتِ مومن کو ہم دیکھ رہے جسے ان غاصب سیاسی دماغوں نے ذاتی مقاصد کیلیۓ محض جان دینے والی مشین سمجھ لیا تھا اور اسی وجہ سے آج تک ملک کا وقار اور احترام اوپر اٹھنے نہیں پا رہا تھا ـ دفاع پاکستان کے دن سب سے جاندار پیغام جو دشمنوں کے جھوٹے 50 سالہ جشن جنگ65کا ڈھونگ رچا کر بیٹھے تھے آج کی شاندار پاک فوج کی کارکردگی اور بھاری بھرکم بوٹوں کی گونج نے ہر غدار کا دل دہلا دیا اور ہر سچے پاکستانی کا دل اور سر فخر سے اٹھا دیا کہ نڈر سپہ سالار کہہ رہا ہے کہ آج سے پہلے پاکستان اور عوام اتنے مضبوط پہلے کبھی نہیں تھے
جتنے آج ہیں بے شک یہ سو فیصد سچ ہے ہم بہادری سے سہہ گئے خاموش ہونا پڑا خاموش ہو گئے کبھی سیاسی مقاصد کیلیۓ تو کبھی خطہ کے سکون کیلیۓ ہم نے ان ماؤں کے آنسو بہنے دیے جن کے لختِ جگر وقت سے پہلے اس ملک پر قربان ہوتے گئے ـ لیکن آج کوئی سیاسی غاصب کوئی جھوٹی سوچ کوئی بازیگر پاک فوج کو اس ملک کے اندر بچھائے جانے والے دہشت گردی کے جال کو توڑنے سے نہیں روک سکتی ـ یہی ہے اصل مومن جب وہ ٹھان لے تو کامیابی اس سے پوچھتی بتراؤ کب پاؤ گے مجھے؟ آج وادی شوال کا خطرناک تہلکہ خیز مشکل ترین مرحلہ نازک موڑ پر ہے یہاں کامیابی مل گئی تو انشاءاللہ دشمن کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ جائے گی ـ جنرل راحیل ہم دن بدن مثبت سوچنے لگے مایوسی کی گرداب جیسے چھٹنے لگی اور پاکستان کے مٹائے جانے والے نقوش اب مدہم مدہم اپنی پوری خوبصورتی سے آپ کی وجہ سے ابھرنے لگے
میرا ملک اور اس کے لوگ اللہ کے شکر کے بعد آپ کے ممنون ہیں کہ آپ شور نہیں مچاتے بے وجہ کا انتشار نہیں پھیلاتے ـ سیاست پرسکون کی جا سکتی ہے اگر آپ ملک سے مخلص ہیں ـ ایک طرف پاک فوج آپ کے علاقوں کو صاف کر ،کے آپ کیلیۓ ہموار کرنا چاہتی ہے ایسے میں اس ملک میں کیا کہیں یہ تاثر ملنا چاہیے کہ پھر سے دھرنے اور پھر سے عوامی انتشارقومی سیاسی رہنما عوامی رہنما سے پیچھے ہٹ کر اب ایک پارٹی تک محدود ہونے لگے ـخُدارا ذرا تو دیکھیں ان ماوؤں کو جن کے جگر گوشے اس ملک کو اپنی رگوں سے خون نکال کر دے رہےـ
آپ سیاست کا بازار جسے آپ نے واقعی بازار بنا دیا ـ کب تک چیخ و پکار سے ہُلڑؑ بازی سے آپ محدود تعداد لوگوں کو لے کر شور مچائیں گے جو ربڑ کی ایک گولی آپ کی خاطر کھانے سے انکاری ہیں؟ یہ کیا مقابلہ کریں گے کسی سیاسی جدوجہد کا جدت پسند نازک مزاج افراد کا یہ ٹولہ جس انداز میں آپکا ساتھ دینے نکلتا کاش آپ اپنی ماوؤں بہنوں کو ان کی جگہہ رکھیں اور پھر انہیں منع کریں کہ اخلاقیات اور سماجی روایات کا جنازہ نہ نکالیں 6 ستمبر پشاور کے شہید بچوں کے ساتھ افواجِ پاکستان کے ساتھ جنرل راحیل کے ساتھ نیے پاکستان کے ساتھ جہاں کا ماحول راستے کشادہ ہو رہے ہیں
انشاءاللہ نئی سرنگیں پہاڑوں کو کاٹ کر جس انداز میں علاقوں کو باہم ملا رہی ہیں یہ تاریخ بن رہی ہے جس کا سہرا جنرل راحیل کو جاتا ہے اور موجودہ حکومت کو کہ وہ بھی اقتدار کو داؤ پر لگا کر فوج کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل رہی ـ مکمل مشاورت کے ساتھ پہلی بار فوج اور سول حکومت کا خوبصورت امتزاج دیکھنے کو مل رہا ہے ـ اور تبدیلی شور مچانے سے نہیں جان دینے سے آتی ہے قربانیاں دے کر ملک کو جابرانہ تسلط سے آزاد کروایا جا رہا ہےـ
صرف ہُلڑ بازی اور ڈھول کی تھاپ پر ناچ کر ملک نئے نہیں بنتے اور نہ نظام تبدیل ہوتا ـ شکریہ جنرل راحیل پاک فوج دشمن کی ہر قسم کی شاطرانہ کاروائی کیلیۓ اگر تیار ہے تو یقین کیجیۓ پوری قوم بشمول تارکینِ وطن ہم سب آپ کے ساتھ کھڑے ہیں اور چائنہ کاریڈور خوشحال کامیاب پاکستان کی ضمانت ہے جسے پرسکون ماحول میں پایہ تکمیل تک پہنچنا چاہیے انشاءاللہ ہم تیار ہیں
تحریر : شاہ بانو میر