اس مقصد کےلیے پاک فوج نے آئندہ چند دنوں کے دوران کئی میزائل تجربات کی تیاریاں مکمل ہیں جبکہ یہ تجربات ایک سلسلے کی شکل میں وقفے وقفے سے کیے جائیں گے۔ ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان میزائل تجربات کا فیصلہ علاقائی صورتِ حال اور ملکی دفاع کو درپیش چیلنجوں کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ ان میزائلوں کے بارے میں یہ اندازہ بھی ہے کہ انہیں خاص طور پر دشمن کے فضائی دفاعی نظام کو شکست دینے کےلیے آزمایا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس وقت پاکستان کے پاس بابر کروز میزائل کے مختلف ورژن موجود ہیں جنہیں زمین اور سمندر سے لانچ کیا جاسکتا ہے جبکہ اسی میزائل کا قدرے ترمیم شدہ ڈیزائن ’’رعد کروز میزائل‘‘ پاک فوج کےلیے تیار کیا گیا ہے جسے لڑاکا طیارے سے ہدف کی طرف چھوڑا جاسکتا ہے۔ بیلسٹک میزائلوں کے ذیل میں یوں تو پاکستان کے پاس شاہین اور دیگر بیلسٹک میزائل برسوں سے موجود ہیں لیکن اس سلسلے میں تازہ ترین اضافہ ’’ابابیل‘‘ بیلسٹک میزائل کا ہے جو 2200 کلومیٹر کی رینج کا حامل ہے اور ’’ایم آئی آر وی‘‘ یعنی ایک وقت میں کئی اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت سے لیس بھی ہے۔